کپتان نے الزام لگایا ہے کہ پائلٹس کی ہڑتال میں پی آئی اے کوچالیس کروڑ کانقصان ہوا جبکہ وفاقی وزیرکی ائیرلائن نے کروڑوں کمالئے ہیں۔
عمران خان نےنیپرا کی رپورٹس کا حوالہ دے کربھی حکومت کی مبینہ بدعنوانیوں کامعاملہ اٹھایا۔
عمران خان نے دعوٰی کیا کہ عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، 11 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لیےنکلیں گے۔
انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ ن پرآئی ایس آئی سے پیسے لینے کا بھی الزام عائد کیا۔
عمران خان نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل اسد درانی کے سپریم کورٹ کے روبرو مسلم لیگ ن کو پیسےدینے کا اعتراف کا بھی حوالہ دیا۔
انہوں نےیہ بھی کہا کہ نواز شریف کی حکومت نے بھارت کو چینی فروخت کرکے 60 ملین ڈالر کمائے۔
تحریک انصاف کے سربراہ نے یہ بھی کہاکہ نا اہل حکومت کے سبب سرکلر ڈیبٹ 600 بلین روپے تک پہنچ چکا ہے جو کہ مشرف کے دور میں 200 بلین اور زرداری دور حکومت میں 480 بلین روپے تھا۔
ان کا مطالبہ تھا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ کا آڈٹ کرایا جائے کہ 22 ارب کا منصوبہ 84 ارب تک کیسے جا پہنچا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن نے بوگس ووٹوں کے معاملے کو انتظامی غفلت قرار دیا ہے جبکہ غلطی سے ترپن ہزار ووٹ پڑ جانا غلطی نہیں بلکہ منظم دھاندلی ہے۔