لاہور: مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد خان پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔ انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار کے مقابلے میں زیادہ ووٹ حاصل کیے۔
اسپیکر و ڈیٹی اسپیکر کے الیکشن کیلیے 322 ارکان نے خفیہ رائے شماری سے ووٹ ڈالا جبکہ 16 ارکان نے انتخاب میں حصہ نہیں لیا۔ علاوہ ازیں، 27 مخصوص نشستیں الاٹ نہ ہونے کے باعث ووٹ کاسٹ نہ ہو سکا۔
(ن) لیگ کے ملک احمد خان نے 224 ووٹ ملے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے احمد خان بچھڑ نے 96 ووٹ حاصل کیے۔ انتخاب میں دو ووٹوں کو مسترد بھی کیا گیا۔
نومنتخب اسپیکر ملک احمد خان نے ارکان کی موجودگی میں موجودہ اسپیکر سبطین خان سے حلف لیا اور اسپیکر کی نشست سنبھال لی۔
ملک احمد خان ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا انتخاب کروائیں گے۔ سابق اسپیکر سبطین خان کو ارکان نے ڈیسک بجا کر رخصت کیا۔ انہوں نے ملک احمد خان کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ووٹنگ کیلیے تین پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے۔ موجودہ اسپیکر سبطین خان نے امیدواروں کے نام پیش کیے جس کے بعد ووٹنگ کا عمل شروع ہوا۔
اجلاس شروع ہوا تو (ن) لیگ اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے نعرے بازی کی۔ (ن) لیگ کی نامزد امیدوار وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی ایوان میں موجود رہیں۔
نعرے بازی کے دوران (ن) لیگی ارکان مریم نواز کی نشست کے اردگرد جمع ہوگئے جس کی وجہ سے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیلیے ووٹنگ مقررہ وقت پر شروع نہ ہو سکی تھی۔
سنی اتحاد کونسل کے رہنما رانا آفتاب نے مطالبہ کیا تھا کہ مخصوص نشستوں پر فیصلے تک اسپیکر کا الیکشن ملتوی کیا جائے۔
(ن) لیگی رہنما ملک احمد خان نے کہا تھا کہ صرف 27 ممبران کی وجہ سے الیکشن روکا نہیں جا سکتا، آج کے اجلاس کا ایجنڈا اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا الیکشن ہے۔
ووٹنگ سے قبل اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے پانچ نومنتخب ارکان نے حلف بھی اٹھایا تھا۔