لاہور : مسلم لیگ ن نے براڈ شیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے جسٹس(ر)شیخ عظمت کی تقرری مسترد کردی اور کہا براڈشیٹ معاہدے پر دستخط کے وقت شیخ عظمت ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل تھے، تحقیقات شفاف اور منصفانہ کیسے ہوسکتی ہیں؟
تفصیلات کے مطابق ترجمان مسلم لیگ(ن)مریم اورنگزیب نے براڈ شیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کیلئےجسٹس(ر)شیخ عظمت کی تقرری مسترد کرتے ہوئے کہا جن سے تحقیقات ہونی چاہیےانہی سےتحقیقات کراناانصاف کاقتل ہے، عمران خان ہمت کرکے قوم کو سیدھابتائیں آپ کواین آر او چاہیے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سابق ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل سےتحقیقات کرانابراڈ شیٹ سےبڑافراڈ ہے، عظمت سعید متنازع شخصیت ،معاہدہ کرنیوالوں میں شامل تھے، براڈشیٹ معاہدےپردستخط کےوقت شیخ عظمت ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل تھے، انھوں نے ثابت کیاسلیکٹڈوزیراعظم کے نیچے شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتی۔
ترجمان مسلم لیگ ن نے کہا کہ یہ تقرری دراصل عمران خان کی حکومت کی بدنیتی ہے ، نیب بطور ادارہ براڈ شیٹ سےپاکستان کو پہنچنے والے نقصانات کاملزم ہے، سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سے تحقیقات شفاف اور منصفانہ کیسے ہوسکتی ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ ہی پاکستانی عوام کو پہنچنے والے 10 ارب روپے کے نقصان کی وجہ بنے، قوم اپنی کمائی لوٹنے اور لٹانے والوں کا احتساب چاہتی ہے۔
گذشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز اور وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاونٹ پر جسٹس (ر) عظمت سعید کو براڈشیٹ انکوائری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کمیٹی کے باقی ممبران کا تقرر جسٹس عظمت سعید کی مشاورت سے کیا جائے گا۔