اسلام آباد: نجی ہاؤسنگ سوسائٹی پر مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر ناصر بٹ کے مبینہ قبضے کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے کی۔
نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی جانب سے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی عدالت پیش ہوئے جن کے اعتراضات پر عدالت نے جواب دیا کہ گیلانی صاحب رولز بڑے واضح ہیں اب اس حد تک تو میں مطمئن ہوں۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے کہا کہ ہمیں جبری طور پر اپنے ہی پراپرٹی سے بے دخل کیا جا رہا ہے، ان کے آرڈر کے خلاف سیشن کورٹ نے ہمیں سٹے دیا ہے، عدالتی سٹے کے باجود پولیس کے ذریعے ہمیں نکالنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے بیلف مقرر کیا تھا جس کی رپورٹ بھی عدالت کے سامنے ہیں، ہمیں ٹرانسفر درخواست پر فیصلہ کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔
عدالت نے صدر ڈسٹرکٹ بار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گجر صاحب جب آپ کسی عہدے پر منتخب ہو تو پھر آپ کو زیادہ احتیاط ضروری ہے، آپ جس پوزیشن پر ہیں وہ بار کی بات ہے آپ کی ذات کی نہیں، جب تک آپ بار کے عہدے پر ہیں یا اپنا کوئی دوسرا وکیل پیش کریں اور یا عہدہ چھوڑ دیں۔
وکیل نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے کہا کہ ہم اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہتے ہیں، حکومت کو ہم اس وقت بھی تقریباً ڈیڑھ ارب روپے دینے کیلیے تیار ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔