ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

ن لیگ نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیلیے اجازت طلب کر لی

اشتہار

حیرت انگیز

حکمراں جماعت مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے لیے ضلعی انتظامیہ سے اجازت طلب کرلی ہے اور درخواست جمع کرا دی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتاری کو سپریم کورٹ کی جانب سے غیر قانونی قرار دے کر ان کی رہائی کا حکم دیے جانے کے بعد پی ڈی ایم نے عدالت عظمیٰ کے باہر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے کا اعلان کیا تھا۔

آج پی ڈی ایم کی اتحادی حکمراں جماعت مسلم لیگ ن نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے لیے ضلعی انتظامیہ سے اجازت طلب کر لی ہے اور اس حوالے سے درخواست بھی جمع کرا دی ہے۔

- Advertisement -

مسلم لیگ ن کے اسلام آباد کے صدر طارق فضل چوہدری کے مطابق ضلع انتظامیہ اسلام آباد کو درخواست جمع کرائی گئی ہے جس میں ان سے پیر کو سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرنے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔

طارق فضل چوہدری کے مطابق درخواست میں احتجاج کا لفظ ہے دھرنا نہیں ہے، اسلام آباد سے مسلم لیگ ن کے کارکن احتجاج میں شرکت کریں گے۔

درخواست پر طارق فضل، مولوی عبداللہ اور ملک ابرار کے دستخط ہیں۔ یہ درخواست  ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے نام دی گئی ہے۔درخواست میں ڈی چوک پر جلسے کی اجازت مانگی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے تحت چار یا چار سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بھی آج یوسی سطح پر ملک گیر پُر امن احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج شام ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکن اپنی اپنی یوسیز کے باہر احتجاجی مظاہرہ کریں اور اس میں عدلیہ سے یکجہتی کا اظہار کیا جائے۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی لاہور کے صدر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عدلیہ بچاؤ کے نام سے تمام کارکنان کو ہر یو سی کے اندر پُر امن مظاہرہ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں