تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

خواجہ آصف 13 جنوری تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

لاہور: احتساب عدالت نے گرفتار لیگی رہنما خواجہ آصف کو 13جنوری تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے جات کیس کی سماعت نیب کورٹ لاہور میں ہوئی، احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی، جہاں نیب حکام نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ آصف کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔

سماعت کے آغار پر نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے لیگی رہنما کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ آصف کے خلاف اثاثہ جات کی انکوائری جاری ہے، لیگی رہنما کو بار بار صفائی کا موقع دیا کہ نیب میں پیش ہوکر اثاثوں کی وضاحت دیں تاہم وہ اپنے اثاثوں کے ذرائع کی وضاحت نہ دے سکے، نیب پراسیکیوٹر کے مطابق خواجہ آصف ،ان کی بیوی اور بیٹے کے نام پر 81 کروڑ کے اثاثے ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر کے دلائل کے بعد احتساب عدالت نے خواجہ آصف کو 14جنوری تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کردیا، عدالت نے خواجہ آصف کو فیملی اور وکلا سے ملاقات کرانے کا حکم اور انہیں طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا اس کے علاوہ ہدایت دی کہ خواجہ آصف کو گھر کا کھانا فراہم کیا جائے۔

سماعت کے دوران خواجہ آصف نے عدالت سے بولنے کی اجازت مانگی اور کہا کہ میں عدالت کی اجازت سے پنجابی میں بات کرناچاہوں گا، عدالت کی جانب سے اجازت ملنے پر خواجہ آصف نے کہا کہ میں سات بار ممبر قومی اسمبلی رہا، نیب کو صرف 81کروڑ ملے زیادہ تو ڈالنےتھے جبکہ میں پنڈی میں بھی یہ انکوائری بھگت چکا ہوں، جب پنڈی میں ناکامی ہوئی تو لاہور میں انکوائری شروع کردی۔

گذشتہ روز احتساب عدالت اسلام آباد نے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف کا راہداری ریمانڈ منظور کیا تھا، جس کے بعد انہیں نیب حکام نے لاہور منتقل کیا۔

احتساب عدالت کی جانب سے راہداری ریمانڈ دئیے جانے پر خواجہ آصف کے وکیل نے مخالفت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کی استدعا کی اور عدالت کو بتایا کہ نیب راولپنڈی نے تحقیقات شروع کی جبکہ نیب لاہور نے میرے موکل کو گرفتار کیا، تاہم احتساب عدالت نے ان کی استدعا مسترد کردی۔ترجمان نیب کے مطابق خواجہ آصف کو آمدن سے زائداثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، ان کیخلاف نیب میں تحقیقات جاری ہیں، خواجہ آصف نے اثاثہ جات کی نوعیت، ذرائع اور منتقلی کو چھپایا، خواجہ آصف مختلف ادوار میں وفاقی وزیر اور ممبر قومی اسمبلی رہے۔

نیب کے مطابق عوامی عہدے رکھنےسے قبل خواجہ آصف کے اثاثہ جات51لاکھ پرمشتمل تھے، دوہزار آٹھ تک تک مختلف عہدوں پر رہنےکےبعد انکےاثاثہ جات221ملین ہوگئے، خواجہ آصف کی آمدن انکےاثاثوں سےمطابقت نہیں رکھتی۔

نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے مختصر گفتگو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، دو ڈھائی سال سے پارٹی توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے، ابھی تک نیب نےکوئی تفتیش نہیں کی جبکہ مجھے چارج شیٹ دی گئی کہ میرے اثاثے بڑھ گئے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل نیب نے ن لیگی رہنما خواجہ آصف کو گرفتار کیا تھا، ان کی گرفتاری احسن اقبال کے گھر سے عمل میں لائی گئی تھی۔

خیال رہے کہ خواجہ آصف قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر ہیں اور وہ سابق وزیر خارجہ بھی رہے ہیں، خواجہ آصف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 73 سیالکوٹ 2 سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ۔

 

Comments

- Advertisement -
عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں