اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے عمران خان کو مذاکرات کی پیشکش پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ دھمکیاں،الزامات اور مذاکرات ساتھ نہیں چل سکتے، مذاکرات آپ کی ضرورت ہے ہماری نہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ رہنما خواجہ سعد رفیق اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مسلم لیگ ن کے پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حکومت میں مختلف سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے ، اتحادیوں کی مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں ہوگا۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کل دھمکی آمیز مذاکرات کی پیش کش کی، 2018 میں عمران خان کو الیکشن چوری کرکے دیا گیا، شہباز شریف نے اس کے باوجود میثاق معیشت کی پیش کش کی لیکن میثاق معیشت کی پیش کش کا انہوں نے تماشہ بنادیا تھا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں قانون سازی میں ہم نےبھرپور تعاون کیا، ہمارے تعاون کو یہ این آراو کا نام دیتے تھے، پونے 4سال عمران خان نے کسی سےسلام دعا تک نہ کی، آئینی جمہوری تبدیلی کے ذریعے عمران خان کا دور ختم ہوا۔
انھوں نے بتایا کہ عمران خان نے اپنے دور میں مخالفین پر بدترین الزامات لگائے، یہ لوگ مذاکرات کاخود کہتے ہیں اور بتاتے ہوئے شرماتے بھی ہیں، مذاکرات کبھی مشروط نہیں ہوتے، یک طرفہ ٹریفک نہیں چل سکتی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے بعض اتحادیوں کو شدید تحفظات ہیں ان سے بات نہیں کی جائے، ہمارے بعض اتحادیوں کا کہنا ہےان کو فیس سیونگ نہیں دی جائے۔
خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ عمران خان سنجیدہ ہیں تو دوتین باتیں سمجھ جائیں ، گالیاں ،الزامات اور مذاکرات ساتھ نہیں چل سکتے، ملک کے مفاد میں ہم بات بھی کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں قانون سازی کے لیے بنتی ہیں توڑنے کےلیے نہیں، مذاکرات کی ضرورت آپ کو ہے ہمیں نہیں، آپ نے اسمبلیاں توڑنی ہیں تو توڑ دیں، جہاں اسمبلیاں ٹوٹیں گی صرف وہیں انتخابات ہوں گے
انتخابات وقت پر ہونے چاہیے اور شفاف ہونےچاہیے، 2صوبائی حکومتوں پر آپ کا خرچہ چلتا ہے، اسمبلیاں توڑنے سے بے آسرا آپ ہوں گے ہم نہیں، بات چیت کرنی ہے تو سنجیدہ ہوکر بات کریں ، جہاں اسمبلیاں ٹوٹیں گی صرف وہیں انتخابات ہوں گے