لاہور: وفاقی کابینہ کی جانب سے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری دیے جانےپر مسلم لیگ(ن) کا ردعمل سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق (ن) لیگ کے رہنما خرم دستگیر نے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کابینہ نےعدالت پرعدالت قائم کردی ہے،عدالت نوازشریف کوعلاج کرانےکیلئےضمانت دےچکی ہے، کابینہ عدالت نہیں ہے اور نیب پہلے کی عدالت میں اپنامؤقف پیش کرچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ کی جانب سےدستاویزی طورپرشرائط ابھی تک نہیں ملیں،شرائط دیکھیں گےاس کےبعدعدالت جانےکافیصلہ کریں گے۔
خرم دستگیرکا کہنا تھا کہ کابینہ عدالت نہیں ہے،شرائط شرمناک ہیں جس کی مذمت کرتےہیں،ضمانت عدالت لیتی ہے اوراعلیٰ عدلیہ ضمانتیں لےچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب کی شرائط سامنے آگئیں
(ن) لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کوشک ہےنوازشریف کی صحت پرتوکھل کربات کرے، حکومت کی جانب سےاس قسم کی شرائط کی مذمت کرتاہوں،کابینہ نےکب کسی کیس میں زرضمانت طلب کی ہے؟2عدالتیں ضمانت لےچکی ہیں کابینہ تیسری عدالت کیوں بن گئی۔
خرم دستگیرکا مزید کہنا تھا کہ کابینہ کافیصلہ ملنےکے بعد عدالت جانےسےمتعلق کچھ نہیں کہہ سکتا ہوں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط کی منظوری دے دی گئی، نواز شریف کو باہر جانے کے لئے سیکیورٹی بانڈز دینا ہوں گے۔