لاہور: مسلم لیگ (ن) نے احسن اقبال کے خلاف بیان دینے پر اپنے رہنما دانیال عزیز کو شوکاز نوٹس جاری کر کے وضاحت طلب کر لی۔
دانیال عزیز کو شوکاز نوٹس قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی زیرِ صدارت پارلیمانی بورڈ کے پہلے اجلاس میں رانا ثنا اللی نے جاری کیا جس میں کہا گیا کہ دانیال عزیز نے بیان بازی کر کے پارٹی کے قوانین کی خلاف ورزی کی۔
نوٹس میں کہا گیا کہ دانیال عزیز نے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ انہیں 7 روز میں نوٹس کا جواب جمع کروانے کی ہدایت کی گئی۔
پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آج پہلا پارلیمانی بورڈ کا اجلاس تھا جس میں سرگودھا ڈویژن کے لوگوں کو بلایا گیا تھا، اجلاس میں نواز شریف نے خود ایک ایک امیدوار کا انٹرویو کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس تقریباً 7 گھنٹے جاری رہا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ لوگوں کو اس بات پر آمادہ کیا جائے پارٹی یکجہتی کے ساتھ الیکشن میں حصہ لے، پارٹی نے فیصلہ کیا ہے پارٹی ڈسپلن کو دیکھا جائے گا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دانیال عزیز نے گزشتہ دنوں جو بیانات دیے ہیں کا اس کا نوٹس لیا گیا ہے، ان کو شوکاز نوٹس دیا گیا اور 7 دن میں جواب مانگا گیا ہے، ان کو کہا گیا ہے آئندہ وہ بات کرنے میں احتیاط کریں گے۔
یکم دسمبر کو دانیال عزیز نے اپنے ایک بیان میں احسن اقبال کو مہنگائی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا تھا پارٹی نے مہنگائی کا نوٹس لیا ہوتا تو احسن اقبال کو برطرف کر دیا جاتا۔
دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ قیمتیں کنٹرول کرنا نیشنل پرائس کمیٹی کی ذمہ داری تھی، احسن اقبال نیشنل پرائس کمیٹی کے چیئرمین تھے، ان کی ذمہ داری لگائی گئی تھی انہوں نے پوری نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے ذمہ دار احسن اقبال تھے کیونکہ کمیٹی کے چیئرمین تھے، پرائس کنٹرول کمیٹی کی ہفتہ وار میٹنگ ہوتی تھی پریس ریلیز ہی پڑھ لیں، ناقص کمیٹی تھی تو احسن اقبال بتائیں انہوں نے کیا کردار ادا کیا، سب کہتے ہیں مہنگائی کی وجہ سے (ن) لیگ کو بہت نقصان پہنچا ہے۔