فیصل آباد: مسلم لیگ ن کے حلقہ این اے 81 سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی نثار احمد جٹ نے ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی میں شامل ہونے والے نئے لوگوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے اگلے ماہ لاہور سے انتخابی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے ن لیگ کی ایک اور بڑی وکٹ گرا دی، مسلم لیگ ن کے فیصل آباد کے حلقے این اے81 سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی۔
ایم این اے نثار احمد جٹ کی تحریک انصاف کےجنرل سیکریٹری جہانگیر ترین سے اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے پی ٹی آئی کے منشور اور قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا۔
بعد ازاں ڈاکٹر نثار جٹ نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کیا، عمران خان نے اپنی جماعت میں نئے آنے والے لوگوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن کے رکن قومی و صوبائی اسمبلی تحریک انصاف میں شامل
دورانِ ملاقات عمران خان کا کہنا تھا کہ نثار جٹ نے خود کو مافیا سے علیحدہ کرنے کا درست فیصلہ کیا جو مستقبل خود ثابت کرے گا، رکن قومی اسمبلی مافیا کے خلاف جدوجہد کا حصہ بن گئے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملکی سیاست پر قاتل، قبضہ مافیا اور منی لانڈرنگ کرنے والی بااثر شخصیات کا قبصہ ہے اور وہ عوام کے نام پر ذاتی مفاد کر کے فوائد حاصل کرتے ہیں، اب قوم کو حکمرانوں کی پالیسی سمجھ آگئی اس لیے انہوں نے خود کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ ماہ مینار پاکستان پر جلسہ کر کے ملگ گیر انتخابی مہم کا آغاز کریں گے، عوام کی سوچ کو تقویت دینے کے لیے میں خود ضلع کی سطح تک جاؤں گا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن کو بڑا دھچکا، رکن قومی اسمبلی نے ساتھیوں سمیت پارٹی چھوڑ دی
اس سے قبل صرف چار روز پہلے یعنی 27 فروری کو گوجروانوالہ سے منتخب ہونے والے اراکین قومی اسمبلی میاں طارق اور میاں مظہر نے ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کو پنجاب کے علاقے گوجرنوالہ سے 25 فروری اتوار کے روز بڑا دھچکا اُس وقت لگا تھا کہ جب حلقہ این اے 98 سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسبملی میاں طارق محمد نے بڑی تعداد میں ساتھیوں سمیت اپنی پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر دفاع خرم دستگیر کے مدمقابل الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔
مسلم لیگ ن کو خیرباد کہنے والوں میں 3 میونسپل کمیٹیوں کے چیئرمینز، وائس چیئرمینز اور دیگر بلدیاتی نمائندے شامل تھے علاوہ ازیں سابق اراکین صوبائی اسمبلی ڈاکٹر غلام سرور اور میاں مظہر جاوید نے بھی ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن کو الوداع کہا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں آئین کی انتخابی شق میں ختم نبوت ﷺ کے قانون کی ترمیم کے معاملے پر مسلم لیگ ن گوجرنوالہ کے عہدیدار مخدوم ارشد قمر نے ساتھیوں سمیت پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔
اسے بھی پڑھیں: ختم نبوت کا معاملہ، مسلم لیگ ن کو ایک اور دھچکا، رکن اسمبلی مستعفی
ارشد قمر نے پارٹی کو خیر باد کہتے ہوئے مؤقف اختیار کیاتھا کہ ’میں پنجاب کی علماء کمیٹی کا اہم رکن تھا اور متعدد بار پارٹی قیادت کے سامنے ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر آواز بلند کی مگر شنوائی نہیں ہوئی‘۔
قبل ازیں ایک روز 23 دسمبر کو مسلم لیگ ن پی پی 62 سے منتخب ہونے والے رکن پنجاب اسمبلی رضا نصر اللہ گھمن نے ایم پی اے کی نشست سے استعفیٰ دیا تھا۔
مسلم لیگ ن کو ختم نبوت کے معاملے پر پہلا بڑا دھچکا فیصل آباد کے جلسے میں لگا تھا کیونکہ اس جلسے میں رکن قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ، ڈاکٹر نثا جٹ جبکہ رکن پنجاب اسمبلی نظام الدین سیالوی، محمد خان بلوچ، مولانا رحمت اللہ سمیت کئی بلدیاتی امیدواران نے بھی مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا تھا۔