اشتہار

نواز شریف نے لندن سے واپس آکر محسوس کیا صورتحال مختلف ہے، محمد زبیر

اشتہار

حیرت انگیز

مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے لندن سے واپس آکر محسوس کیا کہ صورتحال مختلف ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما محمد زبیر نے کہا کہ نواز شریف کو زمینی حقائق سے متعلق درست نہیں بتایا گیا تھا، انہیں ساتھیوں سے صورتحال سے آگاہ نہیں رکھا۔

محمد زبیر نے کہا کہ ن لیگ پہلے ہی تسلیم کرچکی تھی کہ ان کی مقبولیت کا گراف نیچے گیا ہے، قیادت ہمیشہ کہتی رہی ریاست کے لیے سیاست کو قربان کیا، سیاست کو قربان کرنے کا مطلب ہی یہی ہے کہ مقبولیت نیچے گئی ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ نواز شریف جب بھی وزیراعظم بنے ن لیگ کو اکثریت حاصل تھی، انہوں نے اپنے تینوں ادوار میں مشکل فیصلے کیے، وہ مضبوط وزیراعظم ہوتے تھے اس لیے سخت فیصلے کرتے تھے۔

محمد زبیر نے کہا کہ شہباز شریف کی سوچ نواز شریف سے بالکل مختلف ہے، شہباز شریف میثاق معیشت اور سب کو ساتھ لے کر چلنے کی بات کرتے ہیں، وہ جو باتیں کرتے ہیں وہ تجربہ 16 ماہ میں ناکام ہوچکا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے سب کچھ کرجاتے ہیں جبکہ شہباز شریف 16 ماہ کی حکومت میں اتحادیوں کی وجہ سے مشکل فیصلے نہ کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف جب حکومت میں آتے ہیں علاقائی تجارت پر زور دیتے ہیں، اس سوچ سے بھی اتفاق کرتا ہوں کہ بھارت سے تجارت میں معاشی فوائد ہیں، نواز شریف علاقائی تجارت کے لیے بڑے قدم بھی اٹھالیتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں محمد زبیر نے کہا کہ شاہد خاقان جب وزیراعظم تھے تو نواز شریف مداخلت نہیں کرتے تھے، مریم نواز وزیر اعلیٰ پنجاب ہوں گی اس میں بھی نواز شریف مداخلت نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے لیے پنجاب کی وزارت اعلیٰ سنبھالنا بڑا چیلنج ہوگا، ان کی کارکردگی کا موازنہ نواز شریف سے ہوگا جب وہ وزیر اعلیٰ تھے۔

علاوہ ازیں محمد زبیر نے کہا کہ شہباز شریف وزیراعظم بنے تو وزیر خزانہ اسحاق ڈار ہی ہوں گے، آئندہ آنے والا آئی ایم ایف پروگرام انتہائی سخت ہوگا، سخت معاشی صورتحال میں اسحاق ڈار اکیلے مشکل میں ہوں گے انہیں ماہرین کی ضرورت پڑے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں