پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

پولینڈ: جاسوسی کے الزام میں گرفتار ’ہواوے‘ کا ملازم نوکری سے برطرف

اشتہار

حیرت انگیز

وارسا : پولینڈ میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار ہونے والے چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے اعلیٰ عہدیدار کو کمپنی نے ملازمت سے فارغ کردیا۔

پولینڈ کے نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چینی شہری ’ہواوے‘ کی پولش برانچ کا ڈائریکٹر ہے، کمپنی کے اعلیٰ عہدیدار کی گرفتاری کے بعد چین اور پولینڈ کے مابین کشیدگی کا اندیشہ تھا لیکن کمپنی نے مذکورہ ملازم کو نوکری سے نکال کر محاز آرائی کے خدشے کو ختم کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہواوے کی جانب سے ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولینڈ میں گرفتار ہونے والے شخص سے اب کمپنی کا کوئی تعلق نہیں ہے، مذکورہ اقدام کمپنی کو بدنامی سے بچانے کےلیے اٹھایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ یورپی ممالک میں ہواوے کی مصنوعات بہت مقبول ہیں لیکن دوسری جانب سے چینی حکومت سے تعلقات کی بناء پر ’ہواوے‘ کے ملازمین پر سخت نظر رکھی جاتی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ متعدد ممالک کی جانب سے مذکورہ چینی ٹیلی کام کمپنی کی اشیاء پر سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے کہ چین ہواوے کے ذریعے جاسوسی تو نہیں کررہا۔

مزید پڑھیں : پولینڈ میں چینی کمپنی ’ہواوے‘ کا اعلیٰ عہدیدار جاسوسی کے الزام میں گرفتار

یاد رہے کہ ہواوے کے اعلیٰ عہدیدار کے ساتھ ساتھ پولینڈ کی پولیس نے پیوٹر ڈی نامی پولش شہری کو بھی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا جو پہلے پولینڈ کی سیکیورٹی ایجنسی کا ملازم تھا۔

پولینڈ کی داخلہ سیکیورٹی ایجنسی (اے ڈبلیو بی) کا سابق اعلیٰ عہدیدار تھا، جس نے بد عنوانی کے الزامات کے باعث اے ڈبلیو بی چھوڑ دی تھی لیکن اس کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔

مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی ایجنسی اے ڈبلیو بی نے پولینڈ میں واقع ٹیلی کام کمپنی ہواوے کے دفتر اور اورنج پولاسکا پر چھاپہ مارکر سرچ آپریشن بھی کیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اورنج الاسکا وہ جگہ ہے جہاں پولش شہری ’پیوٹر ڈی‘ ملازمت کرتا تھا۔

مزید پڑھیں : چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے بانی کی بیٹی کینیڈا میں گرفتار

خیال رہے کہ گذشتہ برس کینیڈا میں ہواوے کمپنی کے بانی کی بیٹی اور چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کو یکم دسمبر کو کینیڈین شہر وانکوور سے حراست میں لیا گیا تھا جنہیں امریکا کے حوالے کرنے کا امکان ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں