کوئٹہ: بلوچستان پولیس نے اپنے حقوق کے لیے دھرنے پر بیٹھے 25 فزیوتھراپسٹ گرفتار کر لیے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں پولیس نے 25 فزیوتھراپسٹ گرفتار کر لیے، فزیوتھراپسٹس 5 روز سے گورنر ہاؤس سے ملحقہ ریڈ زون میں دھرنے پر بیٹھے تھے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فزیوتھراپسٹس پر کار سرکار میں مداخلت سمیت 10 دفعات پر مبنی مقدمہ درج کیا گیا ہے، اور انھیں عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کوئٹہ میں بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے نمائندگان اور ممبر فزیوتھراپسٹس نے اپنے حقوق کے لیے دھرنا دے دیا ہے، بلوچستان پولیس کی جانب سے ان پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔
تین دن قبل وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو سے دھرنے پر بیٹھے بلوچستان فزیوتھراپسٹس کے چیئرمین راشد رحمت نے ملاقات بھی کی تھی، وزیر اعلیٰ نے انھیں مسائل جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
بلوچستان کے ینگ فزیوتھراپسٹس حکومت بلوچستان سے پیڈ ہاؤس جاب کا مطالبہ کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر پختون خوا حکومت فزیوتھراپسٹس کو پیڈ ہاؤس جاب دے سکتی ہے تو بلوچستان حکومت کیوں نہیں؟
ان کا مطالبہ ہے کہ تمام اضلاع میں فزیوتھراپسٹس کے لیے اسامیاں پیدا کی جائیں، اور بلوچستان کے تمام ٹرشی کیئر اور اسپتالوں میں فزیوتھراپی اور ری ہیبلیٹیشن سینٹرز قائم کیے جائیں۔