گھوٹکی: اے آر وائی نیوز کی خبر پر پولیس نے نوٹس لیتے ہوئے گھوٹکی میں دو کم سن بچیوں کو ونی کرنے والے جرگے کے ایک شریک ملزم کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں مقامی جرگے نے دو کم سن بچیوں کو ونی کر دیا تھا، اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایس پی گھوٹکی نے نوٹس لے کر ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔
[bs-quote quote=”جرگے کا حکم نہ ماننے پر متاثرہ خاندان کو گاؤں سے بے دخلی کی دھمکی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزم نے کم عمر لڑکے ذوالفقار کھوسو پر سیاہ کاری کا الزام عائد کیا تھا۔
الزام پر گھوٹکی کے با اثر وڈیرے نے اپنی عدالت لگا لی، برادری کا جرگہ بلا کر کم عمر لڑکے کی دو سات اور آٹھ سالہ بہنوں کو ونی کرنے اور 7 لاکھ روپے جرمانے کا حکم دیا۔
گھوٹکی پریس کلب پر متاثرہ خاندان کا احتجاج کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انھیں حکم نہ ماننے پر گاؤں سے بے دخلی کی دھمکی دی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں کاروکاری اور ونی جیسے جاہلانہ رسوم پر اب بھی باقاعدہ عمل در آمد کیا جاتا ہے، 12 جون 2017 کو بھی چیف جسٹس ثاقب نثار نے تین سالہ بچی کے ونی کیس کا از خود نوٹس لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جی ڈی اے کی وزیرِ اعظم کو گھوٹکی جلسے میں شرکت کی دعوت، وزیرِ اعلیٰ سندھ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
اگست 2017 میں بھی گھوٹکی میں پنچایت نے ایک نوجوان کی پسند کی شادی پر اس کی 7 سالہ بہن کو ونی کر دیا تھا، جب کہ مارچ 2015 میں زمین کے تنازعے پر جرگے نے دو سالہ بچی کو ونی کر دیا تھا۔
جرگے کے قانون کے مطابق اگر ونی کیے جانے والے بچوں کے خاندان جرگے کا حکم نہ مانے تو انھیں علاقہ بدر کر دیا جاتا ہے۔