کراچی : شاہراہ فیصل پر صبح سویرے پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک شہری جاں بحق جبکہ رکشہ ڈرائیور زخمی ہوگیا، پولیس نے ایک ڈاکو کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پہلے انتظار پھر نقیب اور اب پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی مقصود پولیس کی گولیوں کا نشانہ بن گیا، کراچی کی اہم شاہراہ شارع فیصل پر صبح کے اوقات میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں لائنز ایریا کا رہائشی بے گناہ نوجوان مارا گیا۔
پولیس نے دو ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔ جاں بحق ہونے والے نوجوان مقصود کو پولیس نے پہلے دہشت گرد اور پھر ڈاکو قرار دیا، جب بات نہ بنی تو پھر یوٹرن لے لیا اور کہا کہ نوجوان ڈاکوؤں کی فائرنگ سے مارا گیا ہے۔
جناح اسپتال میں مقصود کی بہنیں زخمی ڈاکو پرٹوٹ پڑیں، غم سے نڈھال مقتول کی بہن نے اسٹریچر پر لیٹے زخمی ڈاکو کی جوتیوں سے پٹائی کردی، اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔
مذکورہ مبینہ پولیس مقابلے میں رکشہ ڈرائیور بھی گولیوں کی زد میں آکر زخمی ہوا ہے، آئی جی سندھ نے تحقیقات کی یقین دہانی کرادی۔
عینی شاہد کا بیان
مقصود کے ساتھ رکشے میں ایک اور بھی نوجوان تھا جسےخراش تک نہ آئی، نوجوان نے بتایا کہ ان کے رکشے کو پولیس یونیفارم جیسی پینٹ پہنے ہوئے ڈاکوؤں نے روکنے کی کوشش کی، نہ رکنے پر گولی چلادی، رکشہ ڈارئیور کو گولی لگی تو رکشہ الٹ گیا، جس کے بعد برسٹ چلنے کی آواز آئی۔
بھائی کو شیروانی پہنانی تھی، کفن کیسے پہنائیں؟ بہنوں کی دہائیاں
مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق نوجوان کی پچیس دن بعد شادی تھی، لائنز ایریا میں مقصود کے گھر صف ماتم بچھ گئی، جس گھر میں شادیانے بجنے تھے وہاں بہنیں اکلوتے بھائی کے جانے پر بین کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مقصود کو پولیس والوں نے مارا انہوں نے ہمارا بھائی ہی نہیں بلکہ خوشیاں بھی چھین لی ہیں، بہنوں کا کہنا تھا کہ اکلوتے بھائی کو شیروانی پہنانی تھی، کفن کیسے پہنائیں؟
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ خبر ملنے پر اسپتال پہنچے تو پولیس نے بھائی پر دہشت گرد ہونے کا الزام لگادیا، اکلوتے بھائی کی پانچ بہنوں نے آرمی چیف اور چیف جسٹس سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔