کراچی: وزیرِ اعلیٰ ہاؤس سندھ کے دروازے پر سیوریج کا گندا پانی پھینکنا فکس اٹ کو مہنگا پڑ گیا، کراچی پولیس نے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے دروازے پر چند دن قبل فکس اِٹ کے کارکنوں نے سیوریج کا پانی پھینکا تھا، جس پر پولیس نے کئی کارکنوں کو گرفتار کر لیا تھا۔
[bs-quote quote=”مسئلے کا حل گرفتاریاں ہیں تو سب سے پہلے گرفتاری دینے کو تیار ہوں، جیل بھرو تحریک شروع کر دیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عالمگیر خان” author_job=”رکن قومی اسمبلی”][/bs-quote]
آج پولیس نے فکس اٹ کے کارکنوں کو ضمانت پر رہا کر دیا، تاہم رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان اور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔
عالمگیر خان نے کہا کہ اگر مسئلے کا حل گرفتاریاں ہیں تو سب سے پہلے گرفتاری دینے کو تیار ہوں، جیل بھرو تحریک شروع کر دیں گے، شاید اس طرح مسائل حل ہوجائیں۔
خیال رہے کہ چند دن قبل عالمگیر خان نے فکس اٹ کے کارکنوں کے ساتھ مل کر کراچی کی سڑکوں پر موجود گندے پانی کو لے جا کر سی ایم ہاؤس کے باہر پھینک دیا تھا۔
if sewerage dirty water is flowing outside our homes then CM House should also face the same pain and realise responsibility. Our intention was not to disrespect/target any personality, it was a sybolic way to bring this overlooked issue of AamAadmi into mainstream #Fixit
— Alamgir Khan (@AKFixit) February 13, 2019
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عالمگیر نے کہا کہ اس احتجاج کا مقصد سندھ کے نا اہل حکمرانوں کو احساس دلانا ہے کہ کراچی کے لوگ کس گندگی میں زندگی گزار رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے لیے 200 ارب کی سفارشات وزیراعظم کو ارسال
عالمگیر خان نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ اگر سیوریج کا گندا پانی ہمارے گھروں کے باہر بہتا رہتا ہے تو پھر سی ایم ہاؤس کو بھی اسی تکلیف سے گزرنا چاہیے تاکہ وزیرِ اعلیٰ اپنی ذمہ داری کا احساس کر سکیں۔
#Fixit – When injustice becomes law, Resistance becomes duty
عالمگیر خان نے کراچی کی سڑکوں پر موجود گندے پانی کو لے جاکر سی ایم ہاؤس کے باہر پھینک دیا.اس احتجاج کا مقصد سندھ کے نااہل حکمرانوں کو احساس دلانا ہے کہ کراچی کے لوگ کس گندگی میں زندگی گزار رہے ہیں. pic.twitter.com/thzt9avAW2
— Alamgir Khan (@AKFixit) February 11, 2019
انھوں نے کہا کہ ان کا مقصد کسی شخصیت کی بے عزتی اور اسے نشانہ بنانا نہیں تھا، بلکہ علامتی انداز میں عام آدمی کے اس نظر انداز شدہ مسئلے کو سامنے لانا تھا۔