سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا ہاتھ چومنے والے پولیس اہل کار انسپکٹر شاہ نواز کو معطل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس انسپکٹر شاہ نواز نے سکھر کی احتساب عدالت کے باہر ڈیوٹی کے دوران پی پی رہنما خورشید شاہ کا ہاتھ چوما تھا، جس پر ایس ایس پی عرفان سموں نے انھیں معطل کر دیا۔
سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سکھر نے معطل انسپکٹر کے خلاف مزید تحقیقات کے لیے ڈی ایس پی سکھر کی نگرانی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی پی رہنما خورشید شاہ کو آج آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں احتساب عدالت کے سامنے پیش کیا گیا تھا، جہاں سیکیورٹی پر مامور پولیس انسپکٹر نے ان کے ہاتھ پر بوسہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے کیس : خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 6 روز کی توسیع
خیال رہے کہ آج احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کا 6 روزہ ریمانڈ منظور کرتے ہوئے دوبارہ 21 اکتوبر کو پیش کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں، خورشید شاہ کا کہنا تھا میں 22 سال کی عمر سے کاروبار کر رہا ہوں، جیلوں سے نہیں ڈرتا۔
نیب کے وکلا نے عدالت کو بتایا تھا کہ خورشید شاہ تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے، ہم نے خورشید شاہ سے پوچھا کہ آمدن کے ذرائع بتائیں تو شاہ صاحب کہتے ہیں فیملی والوں سے پوچھ لو۔ نیب کے وکیل نے مزید کہا کہ خورشید شاہ کے تین بینک اکاؤنٹس ملے ہیں، جن میں 28 کروڑ روپے موجود ہیں، جس کے متعلق پوچھا ہے مگر کوئی جواب نہیں دے رہے۔