سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں پولیس فورس چھوڑکرعلیحدگی پسندوں کے ساتھ مل کرحکومت کے خلاف لڑنے والے 2 سابق اہلکاروں کوپولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
بھارتی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق دونوں سابق اہلکاروں سے فورسز کامقابلہ ڈوڈا کے علاقے میں ہوا۔
جموں زون پولیس کے انسپکٹر جنرل دانش رانا کا کہنا ہے کہ پولیس دونوں اسپیشل افسران کی تلاش میں مصروف تھی اور آج ان کو ڈوڈا میں گڑھی نالہ میں ٹریس کرکے ہلاک کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں سابق افسران کو پولیس اور فوج کے مشترکہ آپریشن میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
جموں زون کی پولیس کا کہنا تھا کہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی شناخت غلام نبی عرف مجنوں عرف مولوی کوڈ نام گلو ٹیلر اور ریاض احمد کے نام سے ہوئی۔
رپورٹس کے مطابق غلام نبی 2003 سے 2010 تک لشکر طیبہ کا کمانڈر رہا تھا اور 2010 میں لشکر طیبہ چھوڑ کر اسپیشل پولیس افسر بن گیا تھا۔
اسی طرح ریاض احمد 1999 سے 2010 تک حزب المجاہدین کا کارکن رہا تھا، جو 2010 میں اسپیشل پولیس افسر بن گیا تھا۔
دونوں اسپیشل پولیس افسران گزشتہ ماہ 7 اور 8 ستمبر کو فورس چھوڑ کر دوبارہ لشکر طیبہ اورحزب المجاہدین میں شامل ہوگئے تھے۔
ریاست کے ایک وزیر کی جانب سے تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ حزب المجاہدین کی جانب سے کشمیر میں نوجوانوں کی بھرتی حکام کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔