کراچی : سندھ ہائیکورٹ میں پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کے مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں دو رکنی بینچ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایپلٹ بینچ سزا کے خلاف اپیل اور دائرہ سماعت کا فیصلہ خود ہی ایک ساتھ کریگا, اے ایس آئی طارق کو اے ٹی سی خصوصی عدالت نے پھانسی اور جرمانے کی سزا سنائی۔
وکیل کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی کی انجام دہی میں ہلاکت کو دہشت گردی قرار نہیں دیا جاسکتا، ڈاکوؤں کا تعاقب کرتے ہوئے فائرنگ میں مقصود نامی شہری ہلاک ہوا تھا۔
ملزم نے اپیل کی کہ عدالت کی سزا کالعدم قراردے کر قتل کا مقدمہ سیشن عدالت منتقل کیا جائے، وکیل نے بتایا کہ طارق اور دیگر نے جنوری 2018میں مقصود کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔
وکیل کے مطابق مقصود سمیت 3 افراد رکشے میں سوار شارع فیصل سے ایئرپورٹ جارہے تھے، ڈاکوؤں نے رکشے میں سوار ہونےکی کوشش کی تو رکشہ الٹ گیا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ پولیس نے سڑک پر پڑے ہوئے شہریوں پر فائرنگ کی، ڈاکو کےساتھ شہری مقصود بھی جاں بحق ہوگیا، رکشے میں سوارعلی جان بھی زخمی ہوکر معذوری کی زندگی گزار رہا ہے۔
وکیل کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج خصوصی عدالت میں پیش کی گئی، یہ دہشت گردی ہے، ایپلٹ بینچ نے دائرہ سماعت سے متعلق 26جنوری کو سزا کیخلاف دلائل طلب کرلیے۔