لاہور : پی آئی سی ہنگامہ آرائی میں ملوث وزیراعظم کےبھانجے حسان خان نیازی کی گرفتاری کے لیے پولیس نے دوسرا چھاپہ مارا، تاہم انھیں گرفتار نہیں کیا جاسکا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں پی آئی سی میں وکلا کی غنڈہ گردی کے بعد پولیس نے وزیراعظم کے بھانجے حسان خان نیازی کی گرفتاری کے لیے دوسرے روز بھی چھاپہ مارا، یہ چھاپہ رائے ونڈ کے قریب نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں مارا گیا، کارروائی میں خواتین پولیس اہلکار بھی شریک تھیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حسان نیازی کی گرفتار نہ ہو سکے۔
پی آئی سی حملے میں وکلا کے خلاف دو ایف آئی آردرج کی گئی ہیں، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن انعام وحید کا کہنا ہے کہ پی آئی سی کے باہر ہنگامہ آرائی کی ایف آئی آر میں حسان نیازی جبکہ فائرنگ کے مقدمے میں وکیل ملک عدیل نامزد ہیں۔
گذشتہ روز بھی انویسٹی گیشن ونگ نے وزیراعظم کے بھانجے حسان خان نیازی کے گھر کینٹ میں چھاپہ مارا تاہم گھر پر موجود نہ ہونے کے باعث انھیں گرفتار نہیں کیا جاسکا تھا۔
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر فوٹیجز کی مدد سے حسان خان نیازی کی شناخت کی تھی، گرفتاری کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے مدد لی جارہی ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھانجے کے حملے میں ملوث ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
بعد ازاں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کارشتہ دارہویاکوئی اور، ایکشن ہوگا جبکہ حسان نیازی نے احتجاج میں شرکت پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے کہا انہیں خود پرشرم آرہی ہے ،یہ قتل ہے، میرااحتجاج اورحمایت صرف متعلقہ ڈاکٹروں کے خلاف تھا۔
یاد رہے ایک ویڈیو کے تنازع پر وکلا آپےسےباہرہوگئے تھے ،وکلاء کی بڑی تعداد نے پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول کر شدید توڑ پھوڑ کی تھی اور اسپتال کو بے پناہ نقصان پہنچایا تھا۔