دارالحکومت اسلام آباد میں آج ہونے والے خودکش بم دھماکے کے بعد شہر کی سکیورٹی اگلے 48 گھنٹے کے لیے ہائی الرٹ کر دی گئی۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں بتایا کہ دارالحکومت کو محفوظ بنانے کے لیے پولیس اور تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں، خودکش حملہ انٹیلی جنس اداروں اور اسپیشل برانچ کی اطلاعات کے باعث ناکام ہوا۔
پولیس نے بتایا کہ پوسٹمارٹم اور تحقیقات سے گاڑی میں خاتون کی موجودگی کے شواہد نہیں ملے، ممکنہ طور پر ڈرائیور یا حملہ آور نے خود کو چادر سے لپیٹا ہوا تھا جس کے باعث خاتون کی موجودگی کا گمان ہوا۔
اسلام آباد کو محفوظ بنانے کےلیے پولیس اور تمام ادارے مل کر فرائض ادا کررہے ہیں
آج خود کش حملہ مختلف انٹیلی جنس اداروں اور سپیشل برانچ کی بروقت اطلاعات کی وجہُ سے ناکام ہوا۔
پوسٹمارٹم اور دیگر تحقیقات سے گاڑی میں خاتون کی موجودگی کے شواہد نہیں ملے۔⬇️
— Islamabad Police (@ICT_Police) December 23, 2022
اسلام آباد میں 48 گھنٹے کے لیے سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ ترجمان پولیس کا بتانا ہے کہ شہر کو محفوظ بنانے کے لیے پولیس اور دیگر ادارے کوشاں ہیں۔
انہوں نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع ون فائیو پر دیں۔
خیال رہے کہ آج اسلام آباد کے علاقے آئی 10 میں خودکش دھماکا ہوا جس میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 4 اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہوئے۔ شہید اہلکار کی شناخت عدیل حسنین کے نام سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق آئی 10 میں ناکے پر چیکنگ کے لیے مشکوک گاڑی کو روکا گیا تھا، ٹیکسی کے رکتے ہی دھماکا ہوا، خودکش حملہ آور کا جسم مکمل طور پر اڑ گیا جب کہ گاڑی میں بیٹھے دوسرے شخص کا آدھا جسم اڑا، خودکش بمبار کے جسمانی اعضا اور گاڑی کے پارٹس کو قبضے میں لے لیا گیا۔