راولپنڈی: سرکاری مال خانے سے چوری ہونے والی رقم کی ہیرپھیر میں پولیس اہلکار بھی ملوث نکلے، جس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 31 مئی کو ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کے مال خانے سے کروڑوں روپے کی کرنسی چوری ہوئی تھی، تحقیقات میں پولیس اہلکار کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایف آئی اے ایس ایچ او اسفند یار کا بتانا ہے کہ 9 پولیس اہلکاروں اور ایک شہری کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس میں ایس ایچ او مندرہ یاسر اعوان، اے ایس آئی عمران مظفر سمیت 7 کانسٹیبل نامزد ہیں۔
ایف آئی اے ایس ایچ او اسفند یار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کے مال خانے سے کروڑوں روپے کی کرنسی چوری ہوئی تھی۔
مقدمے کے متن کے مطابق 31 مئی کو مال خانے سے 2 ملزمان نے 15 کروڑ مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی چوری کی، کرنسی اور دیگر اشیا چوری کرنے والے ملزمان کو مندرہ پولیس نے گرفتار کیا۔
ایف آئی اے کے اہلکار نے بتایا کہ پولیس نے رقم میں ہیر پھیر کر کے صرف 47.9 ملین برآمدگی ظاہر کی، مندرہ پولیس کی بد دیانتی رپورٹ سے بھی ظاہر ہے، مال خانے سے چوری کرنے والے ملزمان ایف آئی اے کے سابق ملازمین تھے۔
واضح رہے کہ یکم جون کو رقم اور سامان کی چوری کا مقدمہ تھانہ مندرہ میں درج کیا گیا تھا، سابق ایف آئی اے ملازمین سعد انور اور محمد حمزہ کو پولیس نے گرفتار کیا تھا، ملزمان سے 15 کروڑ کی کرنسی، موبائل فونز، وائر لیس سیٹ ودیگر سامان برآمد کیا گیا تھا۔