اسلام آباد : لوئر جنوبی وزیرستان کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ، پولیووائرس کا جینیاتی تعلق کونرہ چینہ اور سپائستہ کے علاقوں سے ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک کے سیوریج سے موذی پولیو وائرس کا خاتمہ نہ ہوسکا، ترجمان وزارت صحت نے بتایا ہے کہ جنوبی وزیرستان لوئر کے ماحولیاتی نمونہ میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ یو سی وچہ خاورہ قریشی محلہ کےسیوریج میں پولیووائرس پایاگیاہے، لوئرجنوبی وزیرستان کےسیوریج میں وائلڈ پولیو وائرس موجود ہے۔
رواں سال لوئر جنوبی وزیرستان کےسیوریج میں پہلی بارپولیوپایاگیاہے، جنوبی وزیرستان سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپلز19اپریل کولیے گئے تھے۔
پولیووائرس کاجینیاتی تعلق کونرہ چینہ،سپائستہ کےعلاقوں سےہے، اس سے قبل جنوبی وزیرستان سےآخری پولیو کیس ستمبر2022میں رپورٹ ہوا تھا۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر صحت عبدالقادرپٹیل نے کہا کہ اس سال جنوبی وزیرستان لوئر سے یہ پہلا مثبت ماحولیاتی نمونہ ہے، حکومت پولیو کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے۔
عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کیلئے مربوط اور موثر اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں، والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں، ویکسین بچوں کو تاحیات معذوری سے بچانے کا واحد اور موثر طریقہ ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ اب تک 2023 میں پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، رواں برس 6 مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہوئے ہیں۔