جیکب آباد: ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ نے خاتون پولیو ورکر سے مبینہ زیادتی کیس میں خاتون کا بیان تبدیل کروانے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پولیو ورکر سے مبینہ زیادتی کے واقعے کے سلسلے میں ڈی آئی جی سکھر انکوائری کے لیے خود پہنچے، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ڈی آئی جی پیر محمد شاہ نے متاثرہ خاتون کو انکوائری کے لیے طلب کیا۔
تھانہ مولاداد کی حدود میں پولیو ورکر کے اغوا اور مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا، ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ نے بتایا کہ خاتون کے مطابق ایک ملزم اسلحہ کے زور پر اغوا کر کے انھیں گھر لے کر گیا تھا، جہاں 3 نقاب پوش ملزمان پہلے سے موجود تھے، ایک ملزم نے زیادتی اور 3 نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ سیف ہاؤس میں پولیس نے دباؤ ڈال کر بیان تبدیل کرایا، ڈی آئی جی نے کہا کہ بیان تبدیل کرانے والے پولیس افسران و اہل کاروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ڈی آئی جی کے مطابق خاتون نے سیشن جج کی یقین دہانی پر اغوا، زیادتی، ویڈیو بنانے اور لوٹ مار کی تصدیق کی، کیس کے انویسٹیگیشن آفیسر سے بھی انکوائری کی گئی ہے، ڈی این اے رپورٹ کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔
انھوں نے کہا کہ متاثرہ پولیو ورکر کو شوہر نے گھر سے نکال دیا ہے، خاتون کے تحفظ کے لیے شوہر اور رشتے داروں کی کل ضمانت کرائی جائے گی، اور خاتون کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے ایس ایس پی کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ڈی آئی جی کے مطابق اس مقدمے میں دیگر 3 ملزمان کو بھی شامل کیا جائے گا۔