سڈنی : آسٹریلیا کے فاسٹ بالر مچل اسٹارک نے کہا ہے کہ گیند کو چمکانے کے لیے تھوک کے استعمال پر پابندی سے نقصان کرکٹ کا ہی ہوگا، اس کا متبادل انتظام کیا جائے۔ یہ بات انہوں نے میڈیا انٹرویو دیتے ہوئے اپنے تبصرہ میں کہی۔
آئی سی سی کی جانب سے کورونا وائرس ‘كوویڈ -19’ کے پیش نظر عائد پابندی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گیند کو تھوک سے چمکانے پر پابندی کے بعد اس کا کوئی متبادل بھی دینا ہوگا، گیند سوئنگ اگر نہیں ہوگی تو شائقین میچ نہیں دیکھیں گے اور بچے بولر بننا پسند نہیں کریں گے.
آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل اسٹارک نے کہا کہ ہم اپنی اہمیت کھونا نہیں چاہتے اور بلے بازوں کے مقابلے کمزور نہیں پڑنا چاہتے ہیں۔ ایسے میں کچھ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم گیند کو سوئنگ کرا سکیں۔
انٹرویو کے دوران گفتگو میں انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں فلیٹ پچزبن رہی ہیں اگرگیند بھی سوئنگ نہیں ہوگا تو میچزغیر دلچسپ ہوں گے، اگر وہ گیند پر تھوک لگانے پر پابندی لگاتے ہیں، تو گیند اور بلے کے درمیان سنسنی کم ہو جائے گی جس کی وجہ لوگوں کی کرکٹ کم دلچسپی کم ہوسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر گیند چمکانے پر پابندی ہو تو گراؤنڈ اسٹاف بیٹسمینوں کے فائدے کی پچز نہ بنائیں، بال ٹیمپرنگ قوانین میں تبدیلی نہ کی گئی اور گیند کو چمکانے کی اجازت نہ ملی تو کھیل بورنگ ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں : گیند پر تھوک لگانے کا معاملہ ، سینئر فاسٹ بولر نے تحفظات کا اظہار کردیا
واضح رہے کہ بھارت کے سابق کپتان انیل کمبلے کی زیر قیادت آئی سی سی تکنیکی کمیٹی نے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر گیند پر تھوک کے استعمال پر پابندی کی سفارش کی تھی تاہم کمیٹی کی جانب سے گیند پر پسینے کے استعمال کی اجازت دی ہے۔