منگل, جنوری 21, 2025
اشتہار

پاکستان میں سیاسی و معاشی عدم استحکام : عالمی بینک کی فکر انگیز رپورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 8 فروری2024 کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد پاکستان میں سیاسی عدم استحکام میں کمی سامنے آئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق موجودہ مخلوط حکومت کی جانب سے ملکی معیشت میں بہتری کے متعدد دعوؤں کیے جاتے رہے ہیں، تاہم عالمی بینک نے اپنی تازہ رپورٹ میں ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں عام انتخابات کے بعد سیاسی عدم استحکام میں کمی جبکہ
زرعی شعبے اور صنعتی شعبے کی کارکردگی میں بہتری آرہی ہے۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق مستحکم کرنسی اور مہنگائی کنٹرول کرنے سے میکرو اکنامک استحکام نظر آیا ہے، سخت مالی نظم ونسق کی پالیسی اختیار کرنے سے مہنگائی کو کنٹرول کیا گیا۔

مہنگائی میں کمی کے بعد پاکستان کے مرکزی بنک نے پالیسی ریٹ میں کمی کی، سیاسی عدم استحکام کی فضا میں کمی سے کاروبار اور سرمایہ میں اضافہ متوقع ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تاحال سخت مالی نظم و نسق کی پالیسی اختیار کی جاسکتی ہے، آئندہ مالی سال پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا میں فی کس آمدن کم رہ سکتی ہے۔

عالمی بنک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان، بھوٹان، بنگلہ دیش میں نوجوانوں میں بےروزگاری کی شرح زیادہ ہے۔

بےروزگاری کے باعث نوجوانوں کی بڑی تعداد روزگار کیلئے بیرون ملک کارخ کررہی ہے، پاکستان کو آئی ایم ایف قرض پروگرام پرمکمل کاربند رہنا ہوگا۔

عالمی بنک نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ آئی ایم ایف قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں معاشی سرگرمیوں پر مزید اثر پڑے گا۔

مزید پڑھیں : عالمی بینک کا پاکستان کو 20 ارب ڈالرز دینے کا وعدہ

عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 20 ارب ڈالرز دینے کا وعدہ کیا ہے، 19 ڈائریکٹرز نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی بینک کی طرف سے 20 ارب ڈالر دینے کے وعدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے معاشی بنیادیں مضبوط کرنے کیلئے آرمی چیف اور رفقا کی کاوشوں کی تعریف کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی بینک اور پاکستان کا 10سالہ شراکت داری فریم ورک انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں