اسکردو: گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے لیے ہونے والی ووٹنگ کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، اب تک 14 حلقوں کے مکمل نتائج سامنے آئے ہیں جن میں سے پی ٹی آئی 6، پیپلزپارٹی 3، ایم ڈبلیو ایم 1 اور 4 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)، پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)، پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم (پی ایم ایل کیو)، جمیعت علماء اسلام فضل الرحمان (جی یو آئی ایف)، جماعت اسلامی (جے آئی)، مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم)، ایم کیو ایم پاکستان، آل پاکستان مسلم لیگ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں نے 23 حلقوں پر ہونے والے انتخابات میں حصہ لیا۔
گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کی کُل 24 نشستیں ہیں جن میں سے ایک حلقے گلگت 3 میں امیدوار کے انتقال کی وجہ سے الیکشن کو ملتوی کیا گیا۔
گلگت بلتستان میں 1160 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے جن میں سے 418 کو انتہائی حساس جبکہ 311 کو حساس قرار دیا گیا تھا، 23 نشستوں کے لیے ہونے والے انتخابات میں 330 امیدواران نے حصہ لیا۔
گلگت بلتستان میں وزیراعلیٰ بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو کم از کم 13 نشستوں کی ضرورت ہوگی، جس پارٹی کے اتنے یا اس سے زیادہ امیدوار کامیاب ہوئے قانون ساز اسمبلی اور صوبے میں اگلا وزیراعلیٰ اُس کا ہوگا۔
اے آر وائی نیوز نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے سب سے پہلے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، گلگت بلتستان میں پولنگ کا آغاز آج صبح 8 بجے ہوا، جو بلا کسی تعطل کے شام پانچ بجے تک جاری رہا۔
خلاصہ
تحریک انصاف 6: جی بی ایل اے 11 کھرمنگ، جی بی ایل اے 17 (دیامیر3)، جی بی ایل اے 12 شگر، جی بی ایل اے 18 (دیامیر 4) جی بی ایل اے 6 ہنزہ اور جی بی ایل اے 7 اسکردو سے پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔
آزاد امیدوار 4: جی بی ایل اے 22 سے مشتاق حسین، جی بی ایل اے 10 اسکردو (4) سے راجہ ناصر، جی بی ایل اے 5 (نگر 2) سے جاوید علی، جی بی ایل اے 23 (گھانچے 2) سے عبد الحمید کامیاب ہوئے۔
مجلس وحدت المسلمین 1: جی بی ایل اے 8 اسکردو 2 سے ایم ڈبلیو ایم کے امیدوار کامیاب ہوئے۔
پاکستان پیپلزپارٹی 3: جی بی ایل اے 24 گھانچے، جی بی ایل اے 4 (نگر 1)، جی بی ایل اے 1 گلگت 1 سے پی پی پی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
جی بی ایل اے24 کا مکمل نتیجہ
پیپلزپارٹی کےمحمداسماعیل 6 ہزار 206 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار شمس الدین 5 ہزار 361 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 8 (اسکردو 2)
تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے محمد کاظم 7534ووٹ لے کر آگے جبکہ پیپلز پارٹی کے سید محمد علی شاہ 7146ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
جی بی ایل اے 7 (اسکردو 1) / مکمل نتائج
پیپلزپارٹی کےسابق وزیراعلیٰ سیدمہدی شاہ کوپی ٹی آئی کےہاتھوں شکست ہوگئی، جی بی ایل اے7اسکردوون سےتحریک انصاف کے راجہ ذکریاخان 5290 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے سید مہدی شاہ 4114 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 6 (ہنزہ 1) / مکمل نتائج
جی بی ایل اے6 ہنزہ سےتحریک انصاف کےعبیداللہ بیگ کامیاب قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار نور محمد دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 22 (گھانچے 1) / مکمل نتیجہ
جی بی ایل اے 22سے آزاد امیدوار مشتاق حسین کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے محمد جعفر دوسرے اور تحریک انصاف کے امیدوار ابراہیم ثنائی تیسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 10 (اسکردو 4) / مکمل نتیجہ
آزاد امیدوار راجہ ناصر 4700 ووٹ کامیاب قرار پائے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار وزیر حسن 2600 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 12 (شگر) / مکمل نتیجہ
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار راجہ اعظم خان 10 ہزار 674 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے عمران ندیم 8 ہزار 886 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 5 (نگر 2) / مکمل نتائج
غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار جاوید علی جی بی ایل اے 5 سے کامیاب قرار پائے جبکہ مجلس وحدت المسلمین کے امیدوار رضوان علی دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 11 (کھرمن) / مکمل نتجہ
تحریک انصاف کے امیدوار امجد علی زیدی 6604 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار اقبال 2659 کے ساتھ دوسرے اور آزاد امیدوار سید محسن رضوی تیسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 23 (گھانچے 2) / مکمل نتیجہ
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار عبدالحمید 3666 ووٹ لے کامیاب ہوئے جبکہ تحریک انصاف کی امیدوار آمنہ بی بی انصاری3296ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہیں۔
جی بی ایل اے 17 (دیامیر 3) / مکمل نتیجہ
تحریک انصاف کےحاجی حیدرخان 5389 ووٹ لیکرکامیاب قرار پائے جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیدوار رحمت خالق 5162 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 18 (دیامیر 4) / مکمل نتیجہ
تحریک انصاف کے حاجی گلبر خان6793ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار کفایت الرحمان 5986ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 1 (گلگت 1) / مکمل نتیجہ
پیپلزپارٹی کے امجد حسین 11178ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار سلطان رئیس 8356ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج (نامکمل)
جی بی ایل اے 1 (گلگت 1) / مکمل نتیجہ
پیپلزپارٹی کے امجد حسین 11178ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار سلطان رئیس 8356ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 2 (گلگت 2) / دو پولنگ اسٹیشنز
آزاد امیدوارگلاب شاہ 157ووٹ پہلے نمبر ، تحریک انصاف کےفتح اللہ خان 111ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔
جی بی ایل اے 3 (گلگت 3)
جی بی ایل اے 4 (نگر 1) / مکمل نتائج
پاکستان پیپلزپارٹی کے امجد حسین 5716ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ اسلامی تحریک پاکستان کے محمد ایوب 5061ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 5 (نگر 2) / مکمل نتائج
غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار جاوید علی جی بی ایل اے 5 سے کامیاب قرار پائے جبکہ مجلس وحدت المسلمین کے امیدوار رضوان علی دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 6 (ہنزہ 1) / مکمل نتائج
جی بی ایل اے6 ہنزہ سےتحریک انصاف کےعبیداللہ بیگ کامیاب قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار نور محمد دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 7 (اسکردو 1) / مکمل نتیجہ
پیپلزپارٹی کےسابق وزیراعلیٰ سیدمہدی شاہ کوپی ٹی آئی کےہاتھوں شکست ہوگئی، جی بی ایل اے7اسکردوون سےتحریک انصاف کے راجہ ذکریاخان 5290 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے سید مہدی شاہ 4114 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 8 (اسکردو 2) (مکمل نتائج)
تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے محمد کاظم 7534ووٹ لے کر آگے جبکہ پیپلز پارٹی کے سید محمد علی شاہ 7146ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
جی بی ایل اے 9 (اسکردو 3) / 2 پولنگ اسٹیشنز
آزادامیدوار وزیر محمد سلیم 232ووٹ لیکر آگے، تحریک انصاف کے فدا ناشاد 223 ووٹ لیکر دوسرے جبکہ پیپلزپارٹی کے وزیر وقار 106ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر ہیں۔
جی بی ایل اے 10 (اسکردو 4) / مکمل نتیجہ
آزاد امیدوار راجہ ناصر 4700 ووٹ کامیاب قرار پائے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار وزیر حسن 2600 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 11 (کھرمن) / مکمل نتجہ
تحریک انصاف کے امیدوار امجد علی زیدی 6604 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار اقبال 2659 کے ساتھ دوسرے اور آزاد امیدوار سید محسن رضوی تیسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 12 (شگر) / مکمل نتیجہ
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار راجہ اعظم خان 10 ہزار 674 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے عمران ندیم 8 ہزار 886 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 13 (استور 1) / 23 پولنگ اسٹیشنز
غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے خالد خورشید 2491ووٹ لے کر آگے جبکہ پیپلز پارٹی کے عبدالحمید خان 1194ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
جی بی ایل اے 14 (استور 2) / 28 اسٹیشنز
غیر حتمی ، غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے شمس لون 3580ووٹ لے کر آگے جبکہ پیپلز پارٹی کے مظفر ریلے 2282ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
جی بی ایل اے 15 (دیامیر 1) / ایک پولنگ اسٹیشن
پیپلزپارٹی کےبشیراحمد 78ووٹ لیکرآگے، آزادامیدوارمحمددلپزر37ووٹ لیکر دوسرےنمبر پر ہیں۔
جی بی ایل اے 16 (دیامیر 2) / ایک پولنگ اسٹیشن
مسلم لیگ ن کے محمدانور 101 ووٹ لیکر آگے، پی ٹی آئی کے عتیق اللہ دوسرے جبکہ مسلم لیگ ق کے عبدالعزیز 13ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر ہیں۔
جی بی ایل اے 17 (دیامیر 3) / مکمل نتیجہ
تحریک انصاف کےحاجی حیدرخان 5389 ووٹ لیکرکامیاب قرار پائے جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیدوار رحمت خالق 5162 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 18 (دیامیر 4) / مکمل نتیجہ
تحریک انصاف کے حاجی گلبر خان6793ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار کفایت الرحمان 5986ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 19 (غذر 1)
جی بی ایل اے 20 (غذر 2)
جی بی ایل اے 21 (غذر 3)
جی بی ایل اے 22 (گھانچے 1) / مکمل نتیجہ
جی بی ایل اے 22سے آزاد امیدوار مشتاق حسین کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے محمد جعفر دوسرے اور تحریک انصاف کے امیدوار ابراہیم ثنائی تیسرے نمبر پر رہے۔
جی بی ایل اے 23 (گھانچے 2) / مکمل نتیجہ
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار عبدالحمید 3666 ووٹ لے کامیاب ہوئے جبکہ تحریک انصاف کی امیدوار آمنہ بی بی انصاری3296ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہیں۔
جی بی ایل اے 24 (گھانچے 3) / مکمل نتیجہ
پیپلزپارٹی کےمحمداسماعیل 6 ہزار 206 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار شمس الدین 5 ہزار 361 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
اے آر وائی کی روایت برقرار
اے آر وائی نیوز ایک بار پھر سب سے آگے رہا اور ٹی وی پر گلگت بلتستان میں پہلا ووٹ ڈالتے دکھایا، اے آر وائی نیوز کا 2001 سے آج تک سب سے بہترین انتخابی کوریج کا ریکارڈ برقرار رکھا۔
کرونا وبا اور سرد موسم کے باعث معذور افراد کے لیے سہولت دی گئی تھی، انھوں نے الیکشن سے پہلے ہی ووٹ کاسٹ کیا، ووٹنگ کے دوران کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل در آمد کیا گیا ہے، پولنگ اسٹیشنز اور پولنگ بوتھ پر سینیٹائزر اور ماسک موجود رہے، ووٹر ز کو پولنگ بوتھ میں جاتے ہوئے فری ماسک بھی فراہم کیے گئے۔
مجموعی ووٹرز کی تعداد
گلگت بلتستان میں مرد ووٹرز کی تعداد 405363 جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 339998 ہے، حلقہ گلگت 3 میں امیدوار کے انتقال کر جانے کے باعث الیکشن ملتوی کیا گیا ہے۔
سیکیورٹی کے انتظامات
انتخابات کے دوران سخت سیکورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، سیکورٹی کے لیے 11 ہزار 700 اہل کار تعینات ہیں، ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 1 ہزار اضافی سیکورٹی اہل کار بھی تیار رہیں گے، واضح رہے کہ 415 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس جب کہ 339 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسکردو حلقہ 2 چنداہ میں منفی 6 سینٹی گریڈ بھی عوام کے جذبے کو کم نہ کر سکا، سینکڑوں لوگ اس وقت پولنگ اسٹیشنز کے باہر اپنی باری کے انتظار میں موجود ہیں۔
غذر میں ایک شہری نے شیر قلعہ میں ضعیف دادی کو ووٹ کاسٹ کرنے کا حق دینے کے لیے پیٹھ پر اٹھا کر پولنگ اسٹیشن تک پہنچایا، جس سے مقامی لوگوں میں ووٹ کے حق کے استعمال کا ولولہ ظاہر ہوتا ہے۔
تاہم مجموعی طور پر شدید سردی کے باوجود گلگت کے پولنگ اسٹیشنز میں لوگوں کی بڑی تعداد اپنے ووٹ کا حق استعمال کر رہی ہے۔ اسکردو میں عام لوگوں کے ساتھ مریضوں کو بھی ووٹ کاسٹ کرنے پولنگ اسٹیشنز لایا گیا۔