تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

جمال خاشقجی گمشدگی: مائیک پومپیو، شاہ سلمان سے ملاقات کے لیے ریاض پہنچ گئے

ریاض: امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیوسعودی مصنف جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے پرسلطنت کے فرما نروا شاہ سلمان سے ملاقات کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے۔

تفصیلات کے مطابق مائیک پومپیو ریاض پہنچے تو ان کے استقبال کے لیے سعودی وزیر ِ خارجہ عادل الجبیر موجود تھے ، مائیک پومپیو کے دورے کا مقصد سعودی مصنف کی گمشدگی پر مملکت کی قیادت سے تبادلہ خیال کرنا ہے، خاشقجی کے بارے میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں قتل کردیا گیا ہے۔

جمال خاشقجی کے لیے کہا جارہا ہے کہ دو ہفتے قبل وہ ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں گئے تھے ، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔ ترکی کا موقف ہے کہ جمال خاشقجی قونصل خانے سے باہر نہیں آئے، اندیشہ ہے کہ انہیں سفارتی عمارت کے اندر قتل کرکے لاش کہیں غائب کردی گئی ہے۔

امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو سعودی بادشاہ سے ملاقات کے بعد اس مقام کا بھی دورہ کریں گے جہاں جمال خاشقجی کو آخری مرتبہ دیکھا گیا تھا۔ جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے بطور کالم نویس وابستہ ہیں۔ اخبار نے ان کی گمشدگی پر انوکھا احتجاج کرتے ہوئے ان کی تصویر کے ساتھ خالی کالم شائع کیا تھا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ لاپتا سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہلاک کیے گیے ہیں تو ریاض حکومت کو سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے اس معاملے پر سعودی شاہ سلمان سے فون پر گفتگو بھی کی تھی جس میں سعودی حکمران نے ان کی گمشدگی کے بارے میں مکمل لاعلمی کا اظہا ر کیا تھا۔

اسی معاملے کے سبب محمد بن سلمان کی جانب سے ریفورم ایجنڈے کو پروموٹ کرنے کے لیے منعقدہ کانفرنس میں امریکی وزیر خزانہ اسٹیو میونچن اور برطانیہ کے عالمی ٹریڈ سیکریٹری لائم فوکس نے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ترکی کی جانب سے اس معاملے پر سعودی عرب کے خلاف انتہائی سخت موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اور الزام عائد کیا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کو سعودی سفارت خانے کے اندر ہی قتل کرکے لاش غائب کی گئی ہے۔

ترکی کی تحقیقاتی ٹیم کو سعودی عرب نے گزشتہ روز تحقیقات کے لیے سفارت خانے کی تلاشی لینے کی اجازت بھی دی تھی لیکن ٹیم کے پہنچنے کے مقررہ وقت سے پہلے سفارت خانے میں صفائی کا مخصوص عملہ جاتا ہوا دکھائی دیا، جس کے پاس صفائی کے خصوصی آلات بھی موجود تھے۔

ترکی کی تحقیقاتی ٹیم کے ایک حکام کا کہنا ہے کہ ہم پوری نیک نیتی اور دیانت داری سے واقعے کی تحقیقات کرنا چاہتے ہیں تاہم سعودی عرب کی جانب سے ہماری اس خواہش کو مذاق میں اڑایا جارہا ہے۔

دوسری جانب نیویار ک سٹی کے سابق چیف میڈیکل ایگزامنر کا کہنا تھا کہ اگر قتل سفارت خانے میں ہوا ہے تو فارنزک ٹیسٹ کے ذریعے اس کا پتا لگایا جاسکتا ہے ، لیومنال نامی ایک کیمیائی مادہ چھڑکنے سے وہ جگہ جہاں خون گرا ہو ، آشکا ر ہوجاتی ہے۔

Comments

- Advertisement -