تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

بھارت: پولیس کے کسان میاں بیوی پر بہیمانہ تشدد کی ویڈیو وائرل، جوڑے کی خودکشی کی کوشش

مدھیہ پردیش: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں بے رحم پولیس اہل کاروں نے غریب کسان میاں بیوی کو ان کی فصل سے بے دخل کرتے ہوئے ان پر بد ترین تشدد کیا، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس پر لوگوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش میں نچلی ذات دلت سے تعلق رکھنے والے ایک کسان جوڑے کو پولیس اہل کاروں نے لاٹھیوں سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، اور ان کی اگائی فصل تباہ کر دی، واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں نے مطالبہ کیا کہ غریب اقلیتوں کی ظالمانہ بے دخلی کا سلسلہ ختم کیا جائے۔

آن لائن ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ وسطی مدھیہ پردیش میں آدھا درجن پولیس اہل کار سرکاری ملکیت والی زمین سے غریب کسان میاں بیوی کو گھسیٹتے بے دخل کر رہے ہیں اور اس دوران انھیں لاٹھیوں سے بے دردی سے پیٹا جا رہا ہے، منگل کے روز سے اب تک اس ویڈیو کو 10 لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا۔

کسان جوڑے نے بے دخل ہونے کے فوراً بعد کیڑے مار دوا پی کر خود کشی کرنے کی کوشش کی، تاہم انھیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ یہ بات مقامی انتظامیہ کے سربراہ ایس وشواناتھ نے بدھ کے روز ایک نیوز کانفرنس میں بتائی، جس کے چند گھنٹے بعد انھیں اور پولیس چیف کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔

نچلی ذات دلت کی ایک خاتون سیاسی رہنما کماری مایا وتی نے ٹویٹر پر کہا کہ ایک جوڑے کو اس کی فصل کو نقصان پہنچا کر خود کشی کی کوشش کرنے پر مجبور کرنا نہایت ظالمانہ اور شرم ناک عمل ہے، اس واقعے کی ملک گیر سطح پر مذمت بالکل فطری ہے، حکومت کو اس پر ایکشن لینا چاہیے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک پولیس اہل کار نے کہا کہ مذکورہ زمین جس پر کسان جوڑا فصل اگا رہا تھا، ایک کالج کی تعمیر کے لیے مختص کی گئی تھی، اور وہاں سے ان کی بے دخلی تجاوزات کو روکنے کی مہم کا حصہ تھا۔

تاہم ریاستی حکومت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم جاری کیا، اور گزشتہ روز واقعے میں ملوث 6 پولیس اہل کاروں کو معطل بھی کیا گیا۔

متاثرہ جوڑے کے ایک پڑوسی نے بنکھڑی گاؤں سے میڈیا کو فون کر کے بتایا کہ غریب میاں بیوی پولیس سے التجا کرتے رہے کہ فصل کو تباہ نہ کریں کیوں کہ ان پر قرضہ چڑھا ہے، لیکن پولیس نے ان کی ایک نہ سنی، جوڑے نے پولیس سے 2 ماہ انتظار کرنے کو بھی کہا کہ تاکہ وہ اپنی فصل کاٹ سکیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں نچلی ذات والوں کی نصف سے زائد آبادی اپنی زمین سے محروم ہے، ریاست مدھیہ پردیش کے دلت سب سے زیادہ بری حالت میں ہیں۔ دلت حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے ایک رہنما نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ غریب جوڑے کو ایک گھر اور ملازمت فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنے بچوں کو کھانا کھلا سکیں۔

Comments

- Advertisement -