ویٹی کن: پوپ فرانسس کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی۔
مسیحی دنیا کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کی آخری رسومات آج ویٹی کن سٹی میں ادا کی جائیں گی، جس میں دنیا بھر سے اعلیٰ حکام اور بین المذاہب وفود کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پوپ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے روم پہنچ گئے ہیں، برطانیہ کے وزیر اعظم، فرانس کے صدر اور دیگر عالمی رہنما بھی ویٹی کن پہنچ چکے ہیں، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ویٹی کن کو انتہائی حساس زون قرار دیا گیا ہے۔
دوسری طرف اسرائیل کے سخت ناقد پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں نیتن یاہو حکومت اپنا کوئی نمائندہ نہیں بھیجے گی۔ اسرائیلی اخبار ہارٹز نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت اپنے کسی رہنما کو آنجہانی پوپ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے نہیں بھیجے گی۔
اسرائیل کیخلاف بولنے والے پوپ کی آخری رسومات میں نیتن یاہو کا نمائندہ شریک نہیں ہوگا
غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے دوران وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی حکومت کے وزرا پوپ پر سخت تنقید کرتے تھے، کیوں کہ فرانسس شہریوں کے قتل اور امداد روکنے کے بارے میں آواز اٹھا رہے تھے۔
فرانسس غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے ایک کھلے عام ناقد تھے اور جنگ بندی کا باقاعدہ مطالبہ کرتے تھے، ماہر سیاسیات اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے سابق مشیر زاویر ابو عید کا کہنا ہے کہ فرانسس کی موت سے فلسطینیوں نے ایک عزیز دوست کھو دیا ہے جسے وہ اپنے حق خودارادیت کا ایک کٹر محافظ قرار دیتے ہیں۔