عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ایک بار پھر غزہ میں نسل کشی کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔
عیسائیوں کے روحانی پیشواکا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کے نسل کشی کے زمرے میں آنے کی تحقیقات کی جائیں۔
ویٹی کن سے عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ پاپائے اعظم نے غزہ میں نسل کشی کی بین الاقوامی تحقیقات کی تجویز اپنی نئی آنے والی کتاب میں دی ہے۔
اس سے قبل بھی عیسائیوں کے روحانی پیشوانے اسرائیل حماس جنگ کو ایک سال مکمل ہونے پر تنازع ختم نہ کرانے پر عالمی طاقتوں کی ناکام سفارتکاری پر کڑی تنقید کی تھی۔
پوپ نے 7 اکتوبر کو اسرائیل حماس تنازع کا ایک سال مکمل ہونے پر مشرق وسطیٰ میں تنازعات ختم کرانے کے لیے عالمی طاقتوں کی سفارت کاری میں ’شرمناک‘ نااہلی پر کڑی تنقید کی تھی۔
اسرائیل کے لبنان پر 145 فضائی حملے، حزب اللہ کے ترجمان سمیت درجنوں شہید
رپورٹ کے مطابق اٹلی کے شہر روم سے کیتھولک عیسائیوں کے نام ایک کھلا خط تحریر کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ایک سال پہلے نفرت کو ابھارا گیا تھا لیکن ایک سال گزرنے کے بعد بھی جنگ کے المیے کو ختم کرانے میں ناکامی بین الاقوامی برادری اور طاقتور ترین ممالک کی ’شرمناک‘ نا اہلی ہے۔