لاہور: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ملک میں تشویش ناک رفتار سے بڑھتی آبادی کی صورت حال واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہم نے آبادی بڑھانے کے لیے بریک سے پاؤں ہٹا کر ایکسی لیٹر پر رکھ دیا ہے۔‘‘
لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہم نے آبادی بڑھانے کے لیے بریک سے پاؤں ہٹا کر ایکسی لیٹر پر رکھ دیا ہے، ہم دنیا میں پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہیں، اسی رفتارسے چلتے رہے تو چند سالوں میں آبادی 40 کروڑ ہو جائے گی۔
احسن اقبال نے کہا پاکستان دنیا کے ان ممالک میں ہے جہاں 1990 سے 2017 تک آبادی کا رجحان کم تھا، حالیہ مردم شماری میں آبادی 2.4 سے بڑھ کر 2.55 فی صد ہو گئی ہے، اگلے 25 سالوں میں ہماری آبادی 35 سے 40 کروڑ کے لگ بھگ ہو جائے گی، آبادی کے بڑھتے ہوئے رجحان کے باعث وسائل کم ہو رہے ہیں، ہماری زراعت، فوڈ سیکیورٹی اور شہروں پر دباؤ ہے۔
انھوں نے کہا اس سب کے پس منظر میں انفرااسٹرکچر کی ضروریات بڑھ گئی ہیں اور وسائل کی فراہمی کم ہو گئی ہے، 2013 میں وفاقی حکومت کا ترقیاتی بجٹ 340 ارب تھا، ہم 1000 ارب پر چھوڑ کر گئے، 2022 میں ساڑھے 7 ارب ہو گیا، ایک طرف آبادی کا دباؤ ہے تو دوسری طرف وسائل کا سکڑنا ہے۔
وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ ملک میں تبدیلی آئی ہے، ہم راستہ نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، پاکستان کے جو معاشی مسائل تھے مہنگائی 38 فی صد سے کم ہو کر 4.7 فی صد پر آ گئی ہے، پاکستان میں اسی طرح مل کر کوشش کریں گے تو صورت حال بدل جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اکیسویں صدی میں ملکوں کی خود مختاری کا دارومدار اس پر ہے کہ کس ملک کی معشیت کتنی مضبوط ہے، بیسیویں صدی سیاسی نظریاتی کی صدی تھی، اکیسویں صدی میں دنیا کی درجہ بندی نظریات پر نہیں جی ڈی پی اور فی کس آمدنی پر ہے، اسی پر جی سیون اور جی 20 کلب بنتا ہے۔