تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

بچوں‌ کے سوئمنگ پول میں‌ ڈوبنے کے واقعات، والدین کے لیے احتیاطی تدابیر

جن گھروں میں بچے موجود ہیں اُن میں سے تقریباً ہر دوسرے گھر میں بچوں کے کھیلنے کے لیے ہوا والے پول موجود ہیں جن میں وہ نہاتے ہوئے تفریح کرتے ہیں۔

ماہرین اطفال کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ہونے والی کم سن بچوں کی اموات میں سے چار فیصد ہلاکتیں والدین کی پورٹیبل سوئمنگ پول کے معاملے میں غفلت کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

بچوں کی صحت پر نظر رکھنے والے ادارے (کڈز ہیلتھ) کی جانب سے پورٹیبل سوئمنگ پول گھر میں رکھنے کے حوالے سے احتیاطی تدابیر جاری کی گئیں اور اُن باتوں کی نشاندہی کی گئی جن کی وجہ سے بچے نہاتے ہوئے ڈوب جاتے ہیں۔

کڈز ہیلتھ کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عام طور پر والدین بچے کو تیراکی کرنے والے کھلونے میں چھوڑ کر اپنے کاموں میں مصروف ہوجاتے ہیں اور اسی دوران بچے کے ساتھ حادثہ پیش آجاتا ہے۔

یہ حادثات بعض اوقات پورے خاندان پر قیامت ڈھا دیتے ہیں کیونکہ جب والدین کو اپنے بچے کا یاد آتا اُس وقت تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔

ماہرین نے رپورٹ میں بتایا کہ اگر پانی میں بچے کا توازن خراب ہو اور وہ اوندھے منہ پانی میں چلا جائے تو وہ سیدھا نہیں ہوسکتا کیونکہ اُس کا سر جسم سے زیادہ بھاری ہوتا ہے، چند سیکنڈز میں بچے کی سانس کی نالی میں پانی بھر جاتا ہے جس کے بعد یہ پانی پیٹ میں بھی داخل ہوجاتا ہے۔

پورٹیبل سوئمنگ پول میں ڈوبنے کے کچھ ایسے بھی واقعات پیش آچکے ہیں جن میں بچوں کی اموات تو نہیں ہوئیں مگر وہ عمر بھر کے لیے ذہنی معذور ہوگئے۔

پورٹیبل سوئمنگ پول ہے کیا؟

پورٹیبل پول دراصل وہ پول ہے جس میں ہوا بھری جاتی ہے اور اس میں ایک فٹ سے کم پانی آتا ہے۔

احتیاطی تدابیر

ماہرین کا کہنا ہے کہ جب بھی پول استعمال کریں تو اسے لازمی خالی کریں یونکہ اس میں موجود پانی کسی بھی بڑی پریشانی کا سبب بن سکتا ہے، جس میں بیماریاں بھی شامل ہیں۔

جب پول استعمال میں نہ ہو تو اسے بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں اور اسے کھڑا کر کے رکھ دیں کیونکہ کھلی جگہ پر اگر اسے ہوا بھر کے لیٹا کر رکھیں گے تو اُس میں بارش کا پانی جمع ہوسکتا ہے۔

جب بچے پول میں ہوں تو نگرانی خود کریں، اس حوالے سے کسی پر ذمہ داری عائد نہ کریں

اگر کوئی بچہ ڈوب جائے تو اُس کے دل کی دھڑکن اور سانسیں بحال کرنے کے لیے طبی طریقہ سیکھیں

اپنے بچوں کا پانی سے ڈر دور کریں، مگر یاد رکھیں کہ ڈوبنے کا خطرہ ہر گھڑی موجود رہتا ہے۔

Comments

- Advertisement -