اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پوسٹ بجٹ کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ضرب عضب جتنا کامیاب ہوگا امن اور سرمایہ کاری بڑھے گی۔ ملکی وسائل کو سامنے رکھ کر بجٹ پیش کیا گیا ہے۔ بجٹ میں ساری توجہ زرعی شعبے کی ترقی اور معاشی گروتھ کی طرف مرکوز رکھی اور تمام شعبوں کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت کی مالیاتی پالیسی کی بدولت بیرونی سرمایہ کاری بڑھے گی ہے۔ بجٹ سازی میں تمام شعبوں کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ پاکستان کے 5 بڑے شعبوں کو زیرو کردیا ہے اور 2016 میں ٹیکس شرح 15 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ٹیکس ریفنڈز کی واپسی 30 اگست تک مکمل کرلیں گے۔
وفاق نے 1276 ارب روپے خسارے کا بجٹ پیش کردیا *
وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی طاقت بننے کے لیے برآمدات میں اضافہ ضروری ہے۔ برآمدات میں گیارہ فیصد کمی ہوئی جسے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بجٹ میں کاشت کاروں کی سہولت اور زراعت کی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، جبکہ زرعی شعبے میں قرضوں کو 100 ارب روپے تک بڑھایا گیا ہے۔
اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ زرعی ٹیوب ویلز پر ساڑھے 3 روپے فی یونٹ کمی کی گئی ہے۔ کھاد کی قیمتوں پر تمام فریقین سے مشاورت سے کمی کی گئی ہے۔ ڈی اے پی کھاد کی قیمت میں 300 روپے جبکہ یوریا کھاد کی قیمت میں میں فی بوری 400 روپے کمی کی گئی ہے۔ پولٹری ایسوسی ایشن نے یقین دہانی کروائی ہے کہ زندہ مرغی کی قیمت 150 روپے فی کلو سے زیادہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فونز پر پورا ٹیکس نہیں مل رہا تھا اس لیے ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔