خیرپور: رانی پور میں پیروں کی حویلی میں قتل ہونے والی بچی فاطمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں بتایا گیا کہ موت تشدد سے ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق رانی پور میں پیروں کی حویلی میں قتل ہونے والی بچی فاطمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی۔
میڈیکل رپورٹ میں بتایا کہ بچی فاطمہ پھرڑو کی موت تشدد سے ہوئی ہے، سر اور سینے میں چوٹیں لگنے سے موت سبب بنی۔
رپورٹ میں کہنا تھا کہ تشدد کے بعد بچی کا علاج بھی نہیں کرایا گیا جس کے باعث بچی دم توڑ گئی، بچی کے بازو پر بھی تشدد کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے نشانات پائے گئے۔
گذشتہ روز رانی پور میں فاطمہ قتل کیس میں پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے رانی پور درگاہ کے گدی نشین پیر سورج دستگیر کے بھائی شاہ زیب شاہ کو گرفتار کرلیا تھا۔
دوسری جانب فاطمہ قتل کیس میں تیسری بار تفتیشی افسر تبدیل کر کے تحقیقات ایس پی سی ٹی ڈی کو سونپ دی گئی۔
عدالت کی جانب سے عدم اطمینان پر تفتیشی افسربچل قاضی کو ہٹاکر کیس ڈی ایس پی صفی اللہ کے حوالے کیا گیا تھا تاہم فاطمہ کے والدین نے اس تبدیلی پراعتراض اٹھایا تھا۔
والدہ کا کہنا تھا پولیس ملزمہ حنا شاہ اور ملزم پیر فیاض شاہ کو گرفتار کیوں نہیں کر رہی، اانصاف نہ ملاتوانتہائی اقدام پرمجبورہوجائیں گے۔
ڈی آئی جی سکھر عبدالحمیدکھوسو کی فاطمہ کے والدین کوہرممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ بڑے کیس کی تفتیش ڈی ایس پی یا ایس پی کوکرنی چاہیے، ہائی پروفائل کیس ہے کوئی کوتاہی نہیں چاہتے۔
عبدالحمیدکھوسو کا کہنا تھا کہ ہرحال میں بچی کےخون کےساتھ انصاف چاہتےہیں ، انصاف کیلئےآخری حد تک جائیں گے کسی کومعاف نہیں کیاجائے گا، مکمل تفتیش کے بعد سب چیزیں پبلک کریں گے، فاطمہ کے والدین سے بھی ملاقات کی ، کیس کوہررخ سے دیکھ رہے ہیں۔