جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

کرونا وائرس کی ممکنہ ویکسین کے حوالے سے اہم پیش رفت

اشتہار

حیرت انگیز

بیجنگ: چین میں تیار کی جانے والی کرونا وائرس کی ایک ممکنہ ویکسین کے بندروں پر بہتر نتائج سامنے آئے ہیں، ویکسین کے انسانوں پر ٹرائلز جاری ہیں۔

بیجنگ کے انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکل پروڈکٹس کے ماہرین کی تیار کردہ اس ویکسین کی مختلف جانوروں پر آزمائش کی گئی جن میں بندر بھی شامل تھے۔

ماہرین نے دیکھا کہ اس ویکسین نے بندروں، چوہوں اور خرگوشوں میں اینٹی باڈیز کو متحرک کیا اور ان اینٹی باڈیز نے وائرس کو خلیوں کو متاثر کرنے سے روک دیا۔

اس ویکسین کی انسانی آزمائش بھی جاری ہے اور 1 ہزار انسانوں پر اس ویکسین کے ٹرائلز کیے جارہے ہیں۔

یہ چین میں تیار کی جانے والی کرونا وائرس کی پانچویں ویکسین ہے جو اپنے ٹرائلز کے مراحل میں ہے، چین کے علاوہ مختلف ممالک میں تقریباً 100 کے قریب ویکسینز تیاری اور ٹرائلز کے مراحل سے گزر رہی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین کے طبی حکام نے کرونا ویکسینز کے حوالے سے گائیڈ لائنز پر مبنی مسودہ بھی تیار کر لیا ہے۔

اس بات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چین ستمبر ہی میں ویکسین متعارف کروا دے گا اور اس طرح دنیا کا پہلا ملک بن جائے گا۔

ڈیلی ٹیلی گراف کی ایک رپورٹ کے مطابق اگر چین ویکسین تیار کرنے میں امریکا سے بازی لے گیا تو چینی معیشت کی بحالی کے لیے یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی، صدر ٹرمپ کی ویکسین کی تیاری کے تیز رفتار منصوبوں کو بھی اس سے دھچکا پہنچے گا۔

رپورٹ میں اس امکان کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ چین تیار کردہ ویکسینز ایسی صورت میں بھی متعارف کروا سکتا ہے جب یہ ابھی کلینیکل ٹرائلز کے مرحلے میں ہی ہوں۔

چین کووڈ 19 کی ویکسینز اور علاج کے لیے اب تک 4 ارب یو آن خرچ کر چکا ہے، رواں ہفتے چینی وزیر اعظم لی چیانگ نے مزید رقم خرچ کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں