اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ پاور ڈویژن ٹیم کی انتھک محنت کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے، گزشتہ برس کی نسبت نومبر سے فروری تک 51 ارب روپے کی اضافی وصولی ریکارڈ کی گئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عمر ایوب نے ٹویٹ کے ذریعے مطلع کیا کہ پاور ڈویژن کی ٹیم شبانہ روز محنت کررہی ہے جس کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے، چوری اور کرپشن کے خلاف جاری مہم کی بدولت لائن سے بجلی چوری ہونے مین 2.4 فیصد کمی ہوئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ پچھلےسال کی نسبت نومبرسےفروری2019تک51ارب کی اضافی وصولی کاریکارڈ بنا کیونکہ اکتوبر2018 سے فروری2019 میں پاورسیکٹرکی ریکوری میں1.3فیصداضافہ ہوا۔
الحمد اللہ پاور ڈویژن کی ٹیم کی انتھک محنت کے ثمرات ملنے شروع ہوگئے ہیں اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2018سے فروری 2019میں (چار مہینے)پچھلے سال انہی مہینوں کے مقابلے 51 ارب روپے کی اضافی وصولیاں ہوئیں ہیں جوکہ ایک ریکارڈ ہے
— Omar Ayub Khan (@OmarAyubKhan) April 19, 2019
اُن کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار80فیصدفیڈرزپرکوئی لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی، گزشتہ سال کی نسبت صرف چار ماہ میں 15 فیصد بہتری آئی، جن فیڈرز پر بجلی چوری نہیں ہورہی وہاں لوڈشیڈنگ بالکل ختم کردی گئی۔
ملک کی تاریخ میں پہلی بار چوری کےخلاف ٹھوس مہم کی بدولت ملک بھرمیں 80فیصد فیڈرز پر کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہے پچھلے سال کی نسبت صرف چار مہینوں میں 15 فیصد بہتری آئی ہے جن فیڈرز پر بجلی چوری ختم وہاں لوڈشیڈنگ ختم ملک میں کل 8610فیڈرز میں سے 6061 فیڈرز پر اس وقت کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہے https://t.co/TKyO4ITLjK
— Omar Ayub Khan (@OmarAyubKhan) April 19, 2019
انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں 8610 فیڈرز میں سے 6061 فیڈرز پر اس وقت کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی جبکہ بقیہ پر واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث معمول کے مطابق لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ 7 اپریل کو وفاقی وزیر برائے توانائی نے آگاہ کیا تھا کہ ملک بھر سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا گیا البتہ اُن علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جہاں بجلی چوری کی جاتی ہے۔