اسلام آباد: پاور ڈویژن کے ترجمان نے سرکلر قرضوں سے متعلق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے دعوؤں کی قلعی کھول دی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ جولائی 2019 سے جنوری 2020 تک 7 ماہ میں سرکلر قرضہ 12 سے 14 ارب ماہانہ بڑھا ہے، سرکلر قرضہ بڑھنے کی رفتار 39 ارب ماہانہ سے کم ہو کر 14 ارب تک لائی گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم کے احکامات پر جنوری تا اپریل 2020 ٹیرف ایڈجسٹمنٹ مؤخر کی گئی، مہنگائی کے باعث اس عرصے کے دوران فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ بھی مؤخر رہی، کرونا کے باعث مارچ 2020 سے 3 ماہ کے لیے بلز بھی مؤخر رکھے گئے۔
بجلی بریک ڈاؤن، تحقیقاتی کمیٹی قائم، کئی افسران معطل
انھوں نے بتایا مجموعی طور پر اس ریلیف سے سرکلر قرضے پر 320 ارب روپے کا اضافہ ہوا، ریلیف اور دیگر وجوہ سے سرکلر قرضوں کا حجم 538 ارب روپے بڑھا، تاہم کرونا سے بحالی کے بعد جولائی 2020 سے قرضے 14 فی صد ماہانہ کم ہونا شروع ہوئے۔
ترجمان کا کہنا تھا کاروباری سرگرمیاں بڑھنے سے سرکلر قرضے بڑھنے کی رفتار میں تبدیلی آئی ہے۔
واضح رہے کہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھنے کے باوجود سرکلر ڈیٹ 2400 ارب روپے ہے، عمران خان نے اتنا قرض لے لیا جو نواز شریف نے 3 حکومتوں میں نہیں لیا، بجلی کی قیمت بڑھی ہے، اگلے ماہ بھی بڑھے گی، 6 روپے کے بجائے 16 روپے فی یونٹ کی بجلی بنائی جا رہی ہے۔