اسلام آباد : عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاور سیکٹر سبسڈیز سے 5 سال میں حکومت کے بوجھ میں 400 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق بجلی کی تیزی سے بڑھتی قیمتوں نےوفاقی حکومت کےمالی بوجھ میں اضافہ کردیا ، پاور سیکٹر سبسڈیز سے 5 سال میں حکومت کے بوجھ میں 400 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔
عالمی بینک نے بتایا کہ بجلی کی تیزی سے بڑھتی قیمتوں نے پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کی تعدادمیں اضافہ کیا، پروٹیکٹڈ صارفین کی تعداد میں اضافے سے حکومت پر سبسڈی کا بوجھ بڑھ گیا۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سال 2024 میں 94 فیصد گھریلو صارفین نے بجٹ وکراس سبسڈی سے فائدہ اٹھایا، پاور سیکٹر کی سبسڈی 5 سال کے دوران 954 ارب روپے بڑھ گئی۔
ورلڈ بینک کا کہنا تھا کہ مالی سال 2020 میں پاورسیکٹر کی بجٹ سبسڈی 236 ارب روپے تھی اور پاور سیکٹر کی بجٹ سبسڈی رواں مالی سال 1190 ارب روپے پر پہنچ گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق بجلی ٹیرف بڑھنے سے نقصانات کی کمی میں ناکامی سے سرکلر ڈیٹ میں اضافہ ہوا اور بجلی بلوں کی کم ریکوریز بھی سرکلر ڈیٹ میں اضافے کی وجہ بنا ہے تاہم اصلاحات کے باوجود 4 سال سے سرکلر ڈیٹ کا فلو اوسط سالانہ 400 ارب روپے ہے۔