تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

عثمان مرزا کیس: ملزم پر تعزیرات پاکستان کے تحت کون کون سی دفعات عائد ہوتی ہیں؟

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نوجوان جوڑے کو تشدد اور جنسی ہراسمنٹ کا نشانہ بنانے والا ملزم عثمان مرزا پولیس کی حراست میں ہے، اس پر جنسی ہراسانی، تشدد، یرغمال بنانے اور دھمکیاں دینے کے جرم میں متعدد دفعات عائد کی گئی ہیں جن کی زیادہ سے زیادہ سزا، سزائے موت بھی ہوسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جوڑے پر تشدد اور جنسی ہراساں کرنے والے ملزم عثمان مرزا کا مزید 4 روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا گیا، ملزم عثمان مرزا پر تعزیرات پاکستان کے تحت مندرجہ ذیل دفعات عائد کی گئی ہیں۔

دفعہ 354 اے: اس کے تحت کسی عورت پر حملہ کرنے اور اس کا لباس اتار کر برہنہ کرنے کی سزا، سزائے موت یا عمر قید ہے۔

دفعہ 506: اس کے تحت کسی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کی سزا 7 سال قید اور جرمانہ ہے۔

دفعہ 509: اس کے تحت کسی عورت کی عزت و ناموس کی توہین کرنے، آوازیں لگانے، کسی چیز کی نمائش یا کسی بھی عمل سے عورت کا تقدس پامال کرنے والے شخص کے لیے ایک سال قید کی سزا ہے۔

دفعہ 341: اس کے تحت کسی کو یرغمال بنانے کی سزا ایک ماہ قید اور جرمانہ ہے۔

اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی انویسٹی گیشن عطا الرحمٰن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عثمان مرزا سمیت واقعے میں ملوث 4 مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

عطا الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ملزمان کا 4 دن کا ریمانڈ ملا تھا جس کے بعد ہم نے مزید 4 دن کا ریمانڈ حاصل کیا ہے۔ ہم نے متاثرین کو یقین دلایا ہے کہ قانون اور ریاست پاکستان ان کے ساتھ ہے یہی وجہ ہے کہ وہ ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں عثمان مرزا اور اس کے ساتھی ایک لڑکے اور لڑکی پر تشدد کرتے دکھائی دے رہے تھے۔

ملزمان نہ صرف لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرتے رہے بلکہ دونوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیتے رہے۔

بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی تاکید کی تھی۔

Comments

- Advertisement -