ہفتہ, جنوری 25, 2025
اشتہار

’(ن) لیگ کی حکومت اور وزیر اعظم پیپلز پارٹی کے ووٹوں پر کھڑے ہیں‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس کا اندرونی احوال سامنے آگیا جس میں ارکان نے سخت مؤقف اختیار کیا۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ سی ای سی اجلاس میں میں بیشتر ارکان نے حکومتی رویے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ کی حکومت اور وزیر اعظم شہباز شریف ہمارے ووٹوں پر کھڑے ہیں، حکومتی کمیٹیوں سے مذاکرات بے نتیجہ رہے ہیں پیپلز پارٹی نے (ن) لیگ کو وعدے پورے کرنے کیلیے وقت دیا۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی ملی بھگت سے کورم ٹوٹنے کا انکشاف

- Advertisement -

اجلاس میں کہا گیا کہ وعدوں کو پورا کرنے کیلیے حکومت کی سنجیدگی دکھائی نہیں دے رہی، حکومت بغیر مشاورت ہر فیصلہ اور بل منظور کر رہی ہے، طے کرنا چاہیے آئندہ حکومت کی کسی بل میں حمایت نہ کی جائے، حکومت سے الگ نہیں تو وعدے پورے کرنے تک حمایت نہ کی جائے۔

 

تاہم جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت سی ای سی کا اجلاس ہوا جس میں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کی کاوش کو سراہا گیا، کمیٹی میں گورنر کی اے پی سی تجاویز کی توثیق کی گئی۔

اجلاس میں وفاقی حکومت اور خیبر پختونخوا حکومت سے اے پی سی کی تجاویز پر عملدرآمد کا مطالبہ اور قرارداد میں کرم کی صورتحال پر تشویش کا اظہار جبکہ کرم میں امدادی سامان کی ترسیل کے راستوں کو فوری طور پر کھولنے کا مطالبہ کیا گیا۔

قرارداد میں معاہدے کے تحت پنجاب اور اسلام آباد میں مقامی حکومت کے انتخابات کا مطالبہ کیا گیا۔ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے قرارداد میں متنازع کینالوں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ 11 ماہ سے زیر التوا مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کو فوری بلانے کا مطالبہ کیا۔

اعلامیے کے مطابق متنازع کینالوں کے معاملے کو فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھانے کا مطالبہ اور پی ڈبلیو ڈی، کراچی ڈاک لیبر بورڈ، یوٹیلٹی اسٹورز و دیگر اداروں میں اقدامات پر اظہار تشویش کیا گیا۔

قرارداد میں حکومت کی زرعی پالیسیوں پر تنقید اور تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کسانوں کو کسی بھی قسم کی امداد نہ ملنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔

سی ای سی میں بلوچستان سیلاب متاثرین کیلیے فنڈز کے فی الفور اجرا کا مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی استبداد اور ظلم و ستم کی مذمت جبکہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں حق خودارادیت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ گلگت بلتستان کے عوام کے حق ملکیت اور حق حاکمیت کے مطالبے پر عمل کیلیے اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

اہم ترین

مزید خبریں