اوچ شریف: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان کا مقابلہ کسی شخص سے نہیں بلکہ پس ماندگی، معاشرتی نا انصافی اور غربت سے ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اوچ شریف میں پی پی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ہمارا مقابلہ کسی شخص یا سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ عوام کی محرومیوں سے ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ آپ یہ فیصلہ کریں کہ صحت، تعلیم اور بھوک مٹاؤ پروگرام چاہیے یا میٹرو؟ ہم عوامی مسائل حل کرتے ہیں، ہمیں شو بازی اور یو ٹرن نہیں چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ’میں سمجھتا ہوں سب کو برابری کے مواقع ملنے چاہئیں، استحصال سے پاک پاکستان چاہتا ہوں جہاں سب کو انصاف ملے، میں یہ تمام چیزیں عوام کے لیے حاصل کرکے رہوں گا۔‘
انھوں نے کہا کہ وہ بے نظیر کے مشن کو پورا کریں گے، کوئی انھیں نہیں روک سکتا، بے نظیر نے اس مشن کے لیے جیل کاٹی، جلا وطنی برداشت کی، ان کی شہادت کے بعد مشکل وقت میں زرداری نے ملک کو سنبھالا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ تمام مشکلات کے با وجود زرداری نے وفاق کو مضبوط کیا، سی پیک اور پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے کیے، انھیں بھی 11 سال جیل میں رکھا گیا۔
انھوں نے مزید کہا آج کھاد کی بوری 1800 کی ہے، ہم 500 کی دیں گے، کسان کارڈ کے ذریعے ہم آپ کی فصلوں کی انشورنش کریں گے، حکومت میں آکر گندم، کپاس و دیگر فصلوں کے لیے امدادی فنڈز دیں گے۔
پولیس نے بلاول کو مزار پر حاضری سے روک دیا
قبل ازیں پنجاب پولیس نے بلاول بھٹو زرداری کو اوچ شریف میں مخدوم پیر جلال الدین کے مزار پر جانے سے روکا، پولیس نے ان کے کارواں کو بیس منٹ روکے رکھا، بعد ازاں انھوں نے اوچ شریف میں جلال الدین کے مزار پر حاضری دی، مزار کے سجادہ نشین نے انھیں امام ضامن پہنایا اور دعا کی۔
پولیس کی جانب سے روکے جانے کے واقعے کے بعد الیکشن کمیشن نے فوری اس کا نوٹس لے لیا، سیکریٹری الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب سے رابطہ کر کے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو پُر امن انتخابی مہم چلانے کی اجازت ہے۔
بلاول نے اس موقع پر کہا کہ درگاہ پر حاضری دینے آیا ہوں روکنے کی وجہ سمجھ نہیں آرہی ہے، میرے مزار پر حاضری دینے سے پنجاب پولیس پر کیا خوف طاری ہے۔
شیری رحمان نے بھی واقعے پر رد عمل ظاہر کرے ہوئے کہا کہ انتخابی مہم سب کا حق ہے، پنجاب پولیس بدمعاشی بند کرے۔ اعتزاز احسن نے کہا ’انتظامیہ کو کہتا ہوں بلاول بھٹو کے راستے سے ہٹ جائے۔‘
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔