اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری پرفرد جرم عائد ہونے پر خدشات کا اظہار کردیا اور اقدام قانونی حقوق کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری پرفرد جرم عائد ہونے پر پیپلز پارٹی کا خدشات کا اظہار کردیا ہے، پیپلزپارٹی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ وکلا کی غیر موجودگی میں آصف زرداری پرفردِجرم عائد کی گئی ، وکلاکی عدم موجودگی میں فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی۔
شیری رحمان کا کہنا تھا اقدام قانونی حقوق کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے، وکیل کی عدم موجودگی میں فرد جرم بنیادی حقوق کےخلاف ہے، زرداری 11 سال جیل کاٹ چکے، عدالت کا رویہ ان کے لیے نیا نہیں۔
پی پی رہنما نے کہا کہ نیب کی کارروائیوں اور طریقہ کارپرہرطرف سےسوال اٹھ رہےہیں، احتساب میں اتنی عجلت کی وجہ کیا ہے؟ پیپلز پارٹی نیب قوانین میں ترمیم سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
یاد رہے احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری، انور مجید سمیت 13 ملزمان پر وڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کر دی تھی تاہم آصف زرداری نے صحت جرم سے انکار کیا تھا، 17 ملزمان میں سے 3 یونس قدوائی، عزیر نعیم اور اقبال میمن کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، جب کہ ایک ملزم اسلم مسعود وعدہ معاف گواہ بن گیا تھا۔
دوران سماعت آصف علی زرداری ویڈیو لنک پر خود بول اٹھے، انھوں نے اپنے مؤقف میں کہا کہ میرے وکیل فاروق ایچ نائیک سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، مجھ پر فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی، جج نے کہا ملزم کا چارج فریم ہوتا ہے، آپ سن لیں، آپ کو پڑھ کر سناؤں گا، آپ سے 2 سوال پوچھوں گا کہ آپ تسلیم کرتے ہیں یا انکار، فرد جرم انگریزی میں ہو گی امید ہے آپ سمجھیں گے۔