سکھر : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آج لوگ کمر درد کی وجہ سے باہر جاتے ہیں اور وہاں تقریبات میں رقص کرتے ہیں لیکن عدالتوں کا سامنا نہیں کرتے.
وہ سکھر میں اجتماع سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے سابق صدر پرویز مشرف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بے نظیر شہید کے ساتھ جو کیا اس پہ تاریخ آپ کو کبھی معاف نہیں کرے گی.
خورشید شاہ نے پرویز مشرف کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ سے پوچھتا ہوں کہ 10 سال سے کیوں خاموش تھے؟ جب حملہ ہوا تو ایک گھنٹے میں جائے وقوعہ کو کیوں دھو دے دیا گیا تھا اور تین دن تک جائے وقوعہ کو بند کر کے شہادتین کیوں ضائع کی گئیں؟
انہوں نے کہا کہ دیوارکی دونوں طرف دیکھ رہا ہوں، ملک کے حالت اچھے نہیں ہیں یہاں تک کہ اداروں کا آپس میں ٹکراؤ ہوچکا ہے اور اب پارلیمنٹ کو اداروں سے لڑانے کی سازش ہو رہی ہے جس سے پارلیمنٹ کمزور ہو جائے گی اور کمزاور پارلیمنٹ کے خواہاں ملک کے دوست نہیں.
اپوزیشن لیڈر نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ جیل کی تصویردیکھ کر ڈرجاتے ہیں اگر واقعی شیر ہیں تو ملک واپس آئیں جب کہ ہم بیرون ملک بھاگتے نہیں بلکہ شہادتوں کو گلے لگایا ہے اور جو ڈرتے نہیں وہی عوام کی قیادت کرسکتے ہیں.
اپنے آبائی حلقے کے لوگوں کے ترقیاتی کاموں کی خوشخبریاں دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حکومت سندھ سے مل کرملک کا بڑا اسپورٹس کمپلیکس بنایا ہے اسی طرح روہڑی بائی پاس پر وومن یونیورسٹی پرکام جاری ہے اور صحت، ایجوکیشن اورکھیلوں کے بہت پروجیکٹس پر کام ہو رہا ہے جب کہ یتیم بچوں کیلئے سویٹ ہوم پروجیکٹ شروع کیا ہے.