کراچی : سندھ کے وزیر اطلاعات و نشریات گذشتہ پانچ برس سے صوبے کے وزیر ہونے کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے اقامہ ہولڈر بھی ہیں۔ شہری نے ناصر حسین شاہ کی اہلیت کو سندھ ہائی کورٹ میں چلینج کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے وزراء بھی اقامہ ہولڈرز نکلے، پی پی پی کے رہنما اور سندھ کے وزیر اطلاعات و نشریات ناصر حسین شاہ سنہ 2009 میں دبئی کی کمپنی میں ملازم تھے۔
سندھ کے شہری نے ناصر حسین شاہ کی اہلیت کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پی پی رہنما سنہ 2009 سے متحدہ عرب امارات کے اقامہ ہولڈر ہیں جبکہ انہوں نے کاغذات نامزدگی میں خود کو زراعت پیشہ ظاہر کیا تھا۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کاغذارت نامزدگی میں جھوٹ بولا لہذا وہ صادق و امین نہیں رہے، سندھ کے وزیر اطلاعات و نشریات کو سنہ 2013 سے نااہل قرار دیا جائے اور آئندہ انتخابات میں بھی حصّہ لینے سے روکا جائے اور ناصر حسین شاہ کو بطور وزیر دی گئی تمام مراعاتیں واپس لی جائیں۔
درخواست گزار نے درخواست میں الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بنایا ہے جس پر سندھ ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ کرے گا۔
دوسری جانب درخواست گزار نے سندھ ہائی کورٹ میں پیپلز پارٹی کے ایک اور رہنما منظور وسان کی اہلیت کو بھی چیلنج کیا ہے، درخواست گزار نے کہا ہے کہ منظور وسان نے کاغذات نامزدگی میں متحدہ عرب امارات کا اقامہ اور کمپنی کے شیئر ظاہر نہیں کیے تھے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پی پی رہنما متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کی کمپنی میں 25 فیصد کے شیئر ہولڈر ہیں، اقامہ اور کمپنی شیئرز چھپانے پر منظور وسان بھی صادق و امین نہیں رہے۔
یاد رہے کہ منظور وسان پی ایس 32 سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔