اسلام آباد: پیپلزپارٹی رہنماؤں نے وزیر خزانہ کے وزارت چھوڑنے کے فیصلے پر وزیراعظم عمران خان اور اسد عمر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا وزیراعظم معاملات کونہیں سنبھال سکتے توذمہ داری بھی لیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعیدغنی نے وزیر خزانہ اسد عمر کے وزارت چھوڑنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا اسدعمرکااستعفیٰ ابھی آغازہے،اصل مسئلہ وزیراعظم ہے، وژن وزیراعظم کےپاس نہیں توکابینہ کےپاس کیسے ہوگا۔
سعیدغنی کا کہنا تھا اسدعمرکےآنےسےپہلےکہاجارہاتھاپتہ نہیں کیاہوجائےگا، اچھاہواکوئی اوروزرات نہیں دی گئی ورنہ اسکابیڑاغرق کردیتے۔
ہم نےپہلےہی کہاتھااسدعمرمعیشت کا بیڑا غرق کریں گےاورکردیا
مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کا اسد عمر پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا استعفیٰ تووزیراعظم کودیناچاہیےتھا، ہم نےپہلےہی کہاتھااسدعمرمعیشت کا بیڑا غرق کریں گےاورکردیا، وزیراعظم معاملات کونہیں سنبھال سکتے توذمہ داری بھی لیں، وزیراعظم عوام پررحم کریں اورذمہ داری قبول کریں۔
قوم کومبارک ہو عمران خان حکومت کی پہلی وکٹ اڑگئی
ترجمان پیپلز پارٹی مصطفی نوازکھوکھر نے کہا قوم کومبارک ہوپی پی کےمطالبےپرپہلی وکٹ اڑگئی، عمران خان حکومت کی مزیدوکٹیں بھی جلدگرجائیں گی، حکومت کی پوری ٹیم 50اوورزسےپہلے لوٹ جائےگی۔
مصطفی نوازکھوکھر کا کہنا تھا عمران خان نےملک کوبدترین بحرانوں میں دھکیل دیاہے، معاشی بحران کےبعد گورننس کابدترین بحران پیداہوگیا، وزیراعظم سےنہ معیشت چل رہی ہےاورنہ خارجی امور۔
یاد رہے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہ وزیر اعظم کی خواہش ہے کہ میں وزرارت خزانہ چھوڑ کر توانائی کی وزارت لے لوں، میں نے وزیر اعظم کو اعتماد میں لیا کہ میں کابینہ کا مزید حصہ نہیں رہوں گا۔
مزید پڑھیں : وزیر خزانہ اسد عمر کا وزارت چھوڑنے کا اعلان
اسد عمر نے کہا کہ کابینہ سے علیحدگی پر وزیراعظم کی تائید حاصل کرلی، میرا یقین ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان کیلئے امید ہیں انشاءاﷲ ہم نیا پاکستان بنائیں گے-
خیال رہے تین روز قبل اے آروائی نیوز نے خبر دی تھی کہ وزیراعظم عمران خان نے کارکردگی کی بنیاد پرپانچ وزراء کےقلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں وزیرخزانہ اسدعمر، وزیرمملکت برائےداخلہ اورپٹرولیم کےوزراء کے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے۔
خبر میں کہا گیا تھا کہ اسد عمرکو وزارت پیٹرولیم دینے اورشہر یارآفریدی کی جگہ اعجاز شاہ کو ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ کیاگیا، جبکہ وزارت خزانہ کے لیے ٹیکنو کریٹ مشیر تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔
بعد ازاں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ کرتے ہوئے اس وقت اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی وزیرکوتبدیل نہیں کیاجا رہا، وزیراعظم نے پیغام بھیجا کہ میڈیاپرغلط خبریں چل رہی ہیں، اس طرح کی خبریں تصدیق کے بغیر نہیں چلنی چاہئیں، غلط خبروں سے ملک اور میڈیا کا بھی نقصان ہوگا۔