کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی ایم پی اے کلثوم اختر چانڈیو نے محکمۂ صحت کے افسر کو دھمکیاں دے دیں، فون کال سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایم پی اے کلثوم چانڈیو نے دادو کے سِول سرجن حمید میرانی کو فون پر دھمکیاں دے کر کسی کا تبادلہ کروانا چاہا لیکن ناکام رہیں۔
ایم پی اے کلثوم چانڈیو کی دھمکیوں کی فون کال سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، محکمہ صحت نے کلثوم چانڈیو کی فون کال کا نوٹس لے کر سول سرجن سے تفصیل طلب کر لی۔
ادھر کلثوم چانڈیو نے مکرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے کسی کو دھمکی نہیں دی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ کابینہ میں توسیع، چار وزرا نے حلف اٹھا لیا
فون کال میں ایم پی اے کلثوم کہتی سنائی دیتی ہیں کہ بار بار کہنے کے باوجود تم نے میرے حکم پر تبادلہ کیوں نہیں کیا؟ میں تمہیں اسمبلی میں طلب کرسکتی ہوں، تم سرکاری نوکر ہو ہماری بات ماننی پڑے گی۔
دوسری طرف سول سرجن حمید میرانی نے انھیں جواب دیا کہ تبادلہ میں نہیں کر سکتا، ڈی ایچ او کرتا ہے۔
محکمہ صحت نے فون کال سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد معاملے کا فوری نوٹس لے لیا ہے اور اس سلسلے میں سول سرجن سے بھی معلومات لی جا رہی ہیں۔
پیپلز پارٹی کی رکن سندھ اسمبلی نے دھمکی دینے کے الزام سے انکار کیا، ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ایسی کوئی دھمکی نہیں دی۔