اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی کمیٹیوں کی پنجاب سے متعلق ہونے والی ملاقات کا احوال سامنے آ گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی کے مطالبات پر عمل درآمد کا وعدہ کر لیا ہے، تاہم ن لیگ کی جانب سے شکوہ کیا گیا کہ پی پی کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پر زیادہ تنقید نہیں کرنی چاہیے۔
ذرائع کے مطابق کمیٹیوں کی ملاقات میں ن لیگ نے پی پی کے صرف منتخب رہنماؤں کے کاموں کو ترجیح دینے پر زور دیا، تاہم پی پی کی جانب سے چند غیر منتخب رہنماؤں کے حلقوں کے لیے بھی فنڈز و دیگر کاموں پر اصرار ہوتا رہا۔
چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلیے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر میں مشاورت شروع نہ ہو سکی
ن لیگ نے گورنر پنجاب کی جانب سے وزیر اعلیٰ مریم نواز پر تنقید پر اعتراض کیا، ایک لیگی رہنما نے کہا گورنر صاحب کو وزیر اعلیٰ پنجاب پر زیادہ تنقید نہیں کرنی چاہیے، اس پر پی پی رہنما نے جواب دیا کہ ’’ہم ہاتھ ہلکا کر لیتے ہیں لیکن پنجاب حکومت بھی پیپلز پارٹی کا خیال رکھے۔‘‘
ذرائع کے مطابق پی پی نے چند روز قبل صدر مملکت کی لاہور آمد پر وزیر اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے استقبال نہ کیے جانے پر بھی اعتراض کیا۔