اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے بیان پر میدان میں آگئی، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف چوہدری نثار کی متنازع بیانات کا نوٹس لیں جبکہ سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ چو ہدری نثار کی با توں کوسیریس نہیں لیتا.
تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تلخیاں اور ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ریاست کی سیکیورٹی پر کوئی سیاست نہیں کرنی، حکومت اگر کرنا چاہے تو مرضی ہے، متنازع بیانات پرحکومت کا رویہ نامناسب ہے، نوازشریف کو ان بیانات کانوٹس لینا چاہیے، وزیراعظم نے تسلیم کیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے سات سے آٹھ نکات پرعمل نہیں ہوا۔
خورشید شاہ نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ صرف کہنے کو سب ایک پیچ پر ہیں، ہر ادارے اور جماعت کا اپنا علیحدہ صفحہ ہے، انھوں نے کہا کہ نوازشریف ایک ہی بار زہر کا گھونٹ پی کر کرسی چوہدری نثار کو دے دیں، چوہدری نثار بتادیں صوبوں نے کیاکرنا ہے، کنٹینر سیاست ہر جماعت کی اپنی ہے، شامل ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ پارٹی دے گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر اعتزاز احسن نے بھی چوہدری نثار کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار کی با توں کوسیریس نہیں لیتا، چوہدری نثار کو راتیں نیند نہیں آتی، اس لیے لحاظ کر رہا تھا، کوئی بے وقوف ہی ہوگا، جو چوہدری نثار کے پاس سفارش لیکر جائے گا، دو جملے بول دوں تو چوہدری نثار کو نیند نہیں آتی۔
اعتزاز احسن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بلاول اور ایان کے ٹکٹ کی ادائیگی ایک اکاؤنٹ سے ہونا اتفاق ہوسکتا ہے، حکومت نہیں چاہتی کہ احتساب ہو، نندی پور پراجیکٹ کے ذریعے ملک کو لوٹا گیا، حکومت ٹی او آرز کے معاملے پر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ حکومتی ممبران شریف خاندان کےاحتساب پرآمادہ ہی نہیں، سیلفیاں لینے والوں سے ہمیشہ پوچھتا ہوں تمہارا نام عزیر تو نہیں، ایل پی جی کا کوٹہ نہیں پرائیویٹ بزنس ہے، اگر کوئی ایل پی جی کوٹہ لیا ہے تو چوہدری نثار منسوخ کریں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کے بیان کی میرے نزدیک کوئی اہمیت نہیں، اس معاملے پر پیپلزپارٹی کا مشترکہ موقف سامنے لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے میں پی پی اور آصف زرداری پر تنقید کی اور کہا کہ آخر ایان علی اور آصف زرداری میں کیا تعلق ہے؟ اس کے دفاع کے لیے مفت میں کیس لڑا جارہا ہے اور غریب آدمی کے دفاع میں یہ لوگ کھال کھینچ لیتے ہیں،بلاول اور ایان علی کے ایئرٹکٹس ایک ہی اکاؤنٹ سے جاتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے نام لیے بغیر کہا کہ دو اشخاص نے دھرنے کے دوران بد ترین بدتمیزی کی میں جواب دینا چاہتا تھا مگر وزیراعظم بیچ میں آگئے تو خاموش رہا، دونوں افراد سے کہتا ہوں کہ بیان بازی سے گریز کریں، مجھ پر الزامات لگانے والوں کو چیلنج کرتا ہوں۔بعدازاں انہوں نے اعتزاز احسن اور خورشید شاہ کو مذاکرے کا چیلنج دے دیا اور کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ ایک میٹر ریڈر اپوزیشن لیڈر کیسے بن گیا؟ میڈیا میں بیان بازی سے گریز کرناچاہیے، ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کاسلسلہ ختم کیا جائے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ورنہ مزید پریس کانفرنسز کروں گا۔