اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ آئینی مدت میں عام انتخابات کے انعقاد میں تاخیر سے وفاق کیلیے سنگین نتائج ہوں گے۔
رضا ربانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قومی اسمبلی کو تحلیل ہوئے 6 دن ہوگئے ہیں جبکہ 90 روز میں انتخابات کروانے کے آئینی تقاضے پر گھڑی ٹک ٹک کر رہی ہے۔
سینیٹر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا انتخابات سے متعلق کوئی جامع بیان جاری نہ کرنا افسوسناک ہے، اس کو ڈیجیٹل مردم شماری کے بعد حلقوں کی حد بندی کیلیے وقت بتانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اسے معمول کے معاملے کے طور پر نہیں لینا چاہیے، الیکشن کمیشن کو نہ ہی پنجاب اور خیبر پختونخوا کے کی اسمبلیوں کو مقدم رکھنا چاہیے۔
اس سے قبل رضا ربانی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں پی ڈی ایم حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ 90 روز کے اندر انتخابات آئین کا تقاضہ ہے اسے عملی جاما پہنایا جائے۔
سابق چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ 90 روز میں انتخابات نہ ہونے سے آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، میری نظر میں دونوں اطراف سے آئین کا کھلواڑ کیا جارہا ہے اور آئین کو مذاق بنادیا گیا ہے۔
الیکشن سے متعلق فنڈز جاری کرنے کے سوال پر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ فنڈز کی کیا صورتحال ہے یہ حکومت کو پتا ہے اس پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔